Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

توہین عدالت کیس: عمران خان کے خلاف عبوری حکم جاری کرنے کی استدعا مسترد

اٹارنی جنرل کو تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت
شائع 20 اکتوبر 2022 03:27pm
آرٹ: آج ڈیجیٹل: ساجد صدیقی
آرٹ: آج ڈیجیٹل: ساجد صدیقی

سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں وفاقی حکومت کی عمران خان کے خلاف عبوری حکم جاری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرآئندہ ہفتے سے پہلے کوئی مسئلہ ہوتوعدالت کا دروازہ کھٹکھٹا سکتےہیں۔

چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کردی۔

چیف جسٹس عمرعطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے عمران خان کے خلاف وزارت داخلہ کی توہین عدالت کی درخواست پرسماعت کی۔

جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس مظاہر علی نقوی بھی لارجر بینچ کا حصہ تھے۔

اٹارنی جنرل نے 25 مئی کے لانگ مارچ ، دھرنے ،پرتشدد واقعات اورعدالتی احکامات پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے 18 اکتوبر کو پریس کانفرنس کی جس میں وہ لوگوں کواکسا رہے ہیں، عمران خان جہاد کا کہہ رہے ہیں ،طلبہ کو اشتعال دلارہے ہیں، عدالت اس صورتحال میں کوئی عبوری حکم دے ۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالتی احکامات کی پہلے ہی خلاف ورزی کی جاچکی ہے، آپ ایگزیکٹو اتھارٹی ہیں، اس وقت آپ عدالتی احکامات پر انحصار کررہے تھے، موجودہ صورتحال میں آپ کوآزادی ہے ، روکنے کے لئے اقدامات کریں۔

جسٹس عمرعطا بندیال نے مزید کہا کہ 25 مئی کو 13 افراد زخمی ہوئے، پبلک پراپرٹی کو نقصان ہوا، اس کا مقدمہ داخل نہ ہوا، اس معاملے میں رپورٹس کا جائزہ لیں گے۔

عدالت نے اٹارنی جنرل کو پولیس اورانتظامیہ کی جمع کردہ رپورٹس فراہم کرتے ہوئے کہاکہ رپورٹس کا جائزہ لیں، خفیہ رپورٹس ہیں۔

لارجر بینچ نے اٹارنی جنرل کو تیاری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ 26 مئی کا حکم ہدایت دیتا تھا کہ اتھارٹیز رپورٹس جمع کرائیں، اٹارنی جنرل کے پاس رپورٹس کی کاپیاں نہیں تھیں ۔

عدالت نے توہین عدالت کی درخواست پر سماعت 26 اکتوبر تک کے لئے ملتوی کردی۔

کیس کا پس منظر

عمران خان کے خلاف 13 اکتوبرکو وزارت داخلہ کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ 25 مئی کے عدالتی احکامات پرعمل نہ کرنے کی پاداش میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

درخواست کے متن کے مطابق سپریم کورٹ نے عمران خان کو 25 مئی 2022 کوایچ نائن گراؤنڈ میں پُرامن احتجاج کی اجازت دی تھی مگر اس کے باوجود عمران خان نے عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئےکارکنوں کو ڈی چوک پہنچنے کی کال دی جس پرپی ٹی آئی ورکرزڈی چوک پہنچے اورسرکاری ونجی املاک کونقصان پہنچایا۔

حکومت نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر عمران خان کےخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے اور احتجاج ،دھرنے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد یقینی بنانے کی استدعا کی گئی۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ 25 مئی کے عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر توہین عدالت کی کارروائی کی جائے، سپریم کورٹ عمران خان کو احتجاج اور دھرنے کے حوالے اپنے احکامات پر عمل درآمد یقینی بنائے۔

pti

Supreme Court

اسلام آباد

imran khan

justice umer ata bandiyal

Contempt of Court

politics Oct 20