Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

خواتین گلوکاروں کو نامزد نہ کرنے پر لکس ایوارڈز کی انتظامیہ پر تنقید

تنقید کے بعد لکس اسٹائل ایوارڈز کی ویب سائٹ سے نامزدگیوں کی فہرست ہٹا دی گئی
شائع 19 اکتوبر 2022 11:28pm

پاکستان کے معروف ترین ’لکس اسٹائل ایوارڈز‘ کے لیے نامزدگیوں کا اعلان کردیا گیا، جس میں حیران کن طور پر موسیقی کی چار مختلف کیٹیگریز میں ایک بھی خاتون کو نامزد نہیں کیا گیا۔

پاکستانی میوزک انڈسٹری کی نامور گلوکاراؤں نے لکس اسٹائل ایوارڈز کی نامزدگیوں میں خواتین گلوکاروں کو نظرانداز کرنے پر انتظامیہ کو صنفی عدم مساوات کا مرتکب قراردیتے ہوئے شدید احتجاج کیا ہے۔

گلوکارہ میشا شفیع نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھاکہ پاکستانی موسیقی سے وابستہ خواتین کو اس پیمانے پر نظرانداز کرنا بلا جواز اور انتہائی پریشانی کا باعث ہے۔

 Insatagram
Insatagram

انہوں نے لکھاکہ لکس اسٹائل ایوارڈ کی برانڈ اور جیوری نے خواتین کو غیرمتوقع طور پر نظرانداز کرنے کی مثال قائم کی ہے اورانہیں وہ پہچان دینے سے انکار کیا جس کی وہ مستحق ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ اشتہارات میں خواتین کے بل پر اپنے صابن فروخت کرنے والے لکس جیسا برانڈ کو اپنے پلیٹ فارمز پر خواتین کی مساوات کا زیادہ خیال رکھنا چاہیے، خاص طور پر اس وقت جب اعلیٰ معیار کی موسیقی گانے لکھنے اور ریلیز کرنے والی خواتین کی کوئی کمی نہیں ہے۔

میشا نے اس اسٹوری کو مختلف خواتین گلوکاروں کو ٹیگ کیا، جس پر میشا سے پاکستان کی بیشتر خواتین گلوکارمتفق دیکھائی دیں۔

زیب بنگش نے لکھا کہ ایوارڈ اورنامزدگیاں ہماری انڈسٹری میں خود کو منوانے کا معیار نہیں ہے،وہ مین اسٹریم لوگوں کے کام کو ہی قبول کرتے ہوئے خواتین کو مکمل نظر انداز کرتے ہیں ۔

 Instagram
Instagram

انہوں نے لکھا کہ خواتین کے بل پرچلنے والی برانڈ کے پلیٹ فارم پر خواتین کو مکمل طور پر نظر انداز کرنا حیران کن ہے اور تشویش کا باعث ہے۔ میں حیران ہوں کہ اس سال کوئی بھی خاتون گلوکارکیوں نامزدگی حاصل نہیں کرسکی ؟

گلوکارہ مومنہ مستحسن نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکس اسٹائل ایوارڈ کو آڑے ہاتھوں لیا اور لکھا کہ صابن میں خواتین کو دکھا کر پیسے کمانے والی کمپنی نے ایوارڈ کے لیے خواتین کو ہی پیچھے دھکیل دیا۔

 Instagram
Instagram

انہوں نے اسٹوری میں لکھا کہ میوزک کی کیٹیگریز میں خواتین کو نامزد نہ کرنا شعوری اور لاشعوری فیصلہ ہوسکتا ہے لیکن یہ کسی طرح بھی قابل قبول نہیں ہے، یہ فیصلہ ملک کی نصف آبادی کی صنف سے انکار پر مبنی ہے۔

گلوکارہ نتاشا نورانی نے بھی خواتین کو نامزد نہ کیے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایوارڈ جیوری کو مردانہ کلب قرار دیا۔

 Instagram
Instagram

دلچسپ بات یہ ہے کہ شوبز شخصیات کی تنقید کے بعد لکس اسٹائل ایوارڈز کی ویب سائٹ سے نامزدگیوں کی فہرست ہٹا دی گئی اور انسٹاگرام پر پیغام جاری کیا گیا کہ ایوارڈز کی ویب سائٹ تکنیکی خرابی کا شکار ہوگئی ہے۔

Meesha Shafi

zeb bangash

LUX Style award