Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

قومی اسمبلی کی 8 اور پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی الیکشن

پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفےکے جاری رہا
اپ ڈیٹ 20 اکتوبر 2022 10:22am
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی

قومی اسمبلی کی 8 اور پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی الیکشن کے لئے پولنگ ہوئی۔

ملک کی 11نشستوں پر ضمنی الیکشن کیلئے قومی اسمبلی کی 8 اور پنجاب اسمبلی کی 3 نشستیں شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق 11 حلقوں میں 44 لاکھ 86 ہزار ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں 24 لاکھ 60 ہزار مرد اور 20 لاکھ 28 ہزار خواتین ووٹرز شامل ہیں۔

ضمنی انتخابات کے لئے11 حلقوں میں 2 ہزار937 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے، جن میں سے 747 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا ہے جبکہ 11 حلقوں میں مجموعی طور پر 100 امیدواروں نے حصہ لیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان 7 حلقوں سے الیکشن لڑے، کراچی میں ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی سے مقابلہ ہوا جبکہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) اور خیبرپختونخوا میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) مدمقابل تھیں۔

سیکیورٹی کے سخت انتظامات

ضمنی انتخابات کے موقع پر سیکیورٹی کی ذمہ داریاں پولیس، رینجرز اور پاک فوج کے حوالے کی گئیں۔

انتخابات کی نگرانی کے لئے کنٹرول رومز قائم

انتخابات کی نگرانی کے لئے وفاقی اور صوبائی سطح پر کنٹرول رومز قائم کیے گئے ۔

اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنرخود انتخابی عمل کی نگرانی کررہے ہیں۔پولنگ سے متعلق کسی بھی قسم کی شکایت سے الیکشن کمیشن (ای سی) کو آگاہ کیا جائے۔

’ عوام بلا خوف ووٹ ڈالنے پولنگ اسٹیشن پر آئیں ’

چیف الیکشن کمشنر نے بیان دیا کہ عوام بلا خوف ووٹ ڈالنے پولنگ اسٹیشن پر آئیں اور قانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پولنگ میں ہنگامہ آرائی اور مداخلت کرنے والوں کو فوری گرفتار کیا جائے، اگر کوئی سرکاری ملازم دھاندلی میں ملوث پایا گیا تو فوری ایکشن لے کر گرفتار کیا جائے اور کیس الیکشن کمیشن ریفر کیا جائے تاکہ فوری انضباطی کارروائی کی جائے۔

چیف الیکشن کمشنر کی صوبائی الیکشن کمشنروں کو سخت احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ بلا امتیاز کارروائی کی جائے اور کسی قسم کی نرمی نہ کی جائے، پولنگ کو یقینی پر امن بنایا جائے۔

قومی اسمبلی کے 8 حلقے

قومی اسمبلی کے 8 حلقوں جن میں این اے 31 پشاور، این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، این اے 108 فیصل آباد، این اے 118 ننکانہ صاحب، این اے 157 ملتان، این اے 237 ملیر، این اے 239 کورنگی شامل ہیں۔

یاد رہے کہ قومی اسمبلی یہ کی نشستیں پی ٹی آئی ارکان کےاستعفوں کے باعث خالی ہوئی تھیں۔

پنجاب اسمبلی کے 3 حلقے

اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں جن میں پی پی139 شرقپور، پی پی209 خانیوال اور پی پی241 چشتیاں شامل ہیں۔

این اے 24 چارسدہ

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 24 چارسدہ میں ضمنی انتخاب کے لئے 4 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔

پی ٹی آئی کے عمران خان اور پی ڈی ایم کے ایمل ولی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے، اس کے علاوہ جماعت اسلامی کے مجیب الرحمان اور آزاد امیدوار سپرلے مہمند بھی مدمقابل ہیں۔

حلقے میں 384 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، حلقے میں 5 لاکھ 26 ہزار 862 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں 2 لاکھ 91 ہزار 16 مرد اور 2 لاکھ 35 ہزار 846 خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، یہ نشست پی ٹی آئی کے فضل محمد کے استعفے کے باعث خالی ہوئی تھی۔

این اے 31 پشاور

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 31 پشاورمیں ضمنی انتخاب کے لئے 7 امیدواروں میں مقابلہ ہے،

حلقے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، جماعت اسلامی کے محمد اسلم، راہِ حق پارٹی کے سعیداللہ، تحریکِ جوانانِ کے عبدالقادر اور آزاد امیدوار شوکت علی مدمقابل ہیں۔

حلقے میں 265 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، حلقےمیں 4 لاکھ 73 ہزار 180 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں 2 لاکھ 62 ہزار289 مرد اور 2 لاکھ 10 ہزار 891 خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، یہ نشست شوکت علی کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔

این اے 22 مردان

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 22 مردان میں ضمنی انتخاب کے لئے 4 امیدوارمیدان میں ہیں۔

پی ٹی آئی کےعمران خان، پی ڈی ایم کے مولانا قاسم، جماعت اسلامی کے عبدالواسع اور آزاد امیدوار محمد سرور کے درمیان مقابلہ ہے۔

حلقے میں 334 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، حلقے میں 4 لاکھ 71 ہزار 184 ووٹرز رجسٹرد ہیں، جن میں 2 لاکھ 63 ہزار 24 مرد اور 2 لاکھ 8 ہزار 160 خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، یہ نشست پی ٹی آئی کے علی محمد خان کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔

این اے 157 ملتان

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 157ملتان میں ضمنی انتخاب کے لئے 8 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔

اس حلقے میں شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہربانو قریشی اور یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی موسیٰ گیلانی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوگا، اس کے علاوہ ٹی ایل پی کے طاہر احمد، آزاد امیدوار سلمان الہٰی اور بابرڈوگر مدمقابل ہیں۔

حلقے میں 264 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، حلقے میں 4 لاکھ 62 ہزار 205 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں 2 لاکھ 47 ہزار 929 مرد جبکہ 2 لاکھ 14 ہزار 285 خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، یہ نشست پی ٹی آئی کے زین قریشی کے استعفے کے باعث خالی ہوئی تھی۔

این اے 108 فیصل آباد

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 108فیصل آباد میں ضمنی انتخاب کے لئے 10 امیدوار میدان میں ہیں۔

پی ٹی آئی کے عمران خان اور پی ڈی ایم کے عابد شیر کے درمیان مقابلہ ہے، ٹی ایل پی کے محمد صدیق اور پاکستان نظریاتی پارٹی کے خرم شہزاد بھی مدمقابل ہیں۔

حلقے میں 354 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، حلقے میں 5 لاکھ 5 ہزار 186 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں 2 لاکھ 71 ہزار 39 مرد اور 2 لاکھ 34 ہزار 147 خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، یہ نشست پی ٹی آئی کےفرخ حبیب کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔

این اے 239 کورنگی

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 239 کورنگی میں ضمنی انتخاب کے لئے 22 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔

پی ٹی آئی کےعمران خان اور ایم کیو ایم کے نئیرعلی کے علاوہ مہاجرقومی موومنٹ کے خرم منصور اور پیپلز پارٹی کے عمران حیدرمیدان میں ہیں۔

اس حلقےمیں 330 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، حلقے میں 5 لاکھ 81 ہزار 88 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں 3 لاکھ 10 ہزار 704 مرد اور 2 لاکھ 71 ہزار 184 خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، یہ نشست پی ٹی آئی کے اکرم چیمہ کے استعفے کے باعث خالی ہوئی تھی۔

این اے 237 ملیر

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 237 ملیر میں ضمنی انتخاب کے لئے 11 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔

پی ٹی آئی کے عمران خان اور پیپلزپارٹی کے عبدالحکیم بلوچ کے درمیان مقابلہ ہوگا جبکہ ٹی ایل پی کے سمیع اللہ اور پی ایس پی کے عامر شیخانی بھی مدمقابل ہیں۔

حلقے میں 194 پولنگ اسٹیشنز قائم ہیں، حلقے میں 2 لاکھ 94 ہزار 699 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں ایک لاکھ 65 ہزار 913 مرد اور ایک لاکھ 28 ہزار 786 خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، یہ نشست پی ٹی آئی کے جمیل محمد کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔

این اے 118 ننکانہ صاحب

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے118ننکانہ صاحب میں ضمنی انتخاب کے لئے 3 امیدوار میدان میں ہیں۔

پی ٹی آئی کے عمران خان، پی ڈی ایم کی شزرہ منصب علی اور تحریک لیبک پاکستان کے پیرافضال حسین شاہ مدمقابل ہیں۔

حلقے میں 319 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، حلقے میں 4 لاکھ 50 ہزار 815 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں 2 لاکھ 50 ہزار 873 مرد اور ایک لاکھ 99 ہزار 942 خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، یہ نشست پی ٹی آئی کےاعجازشاہ کے استعفے کے باعث خالی ہوئی تھی۔

پی پی 139 شیخوپورہ، پی پی 209 خانیوال اور پی پی 241 بہاولنگر کی نشستوں پر مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے امیدوار مدمقابل ہیں۔

پی پی 139 شرقپور

پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 139 شرقپورمیں ضمنی انتخاب کے لئے 9 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے حاجی افتخار، پی ٹی آئی کے ابوبکر شرقپوری اور تحریک لبیک کے امیدوار ڈاکٹر رؤف گجر کے درمیان مقابلہ ہوگا۔

حلقے میں 153 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، حلقے میں 2 لاکھ 27 ہزار 541 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں ایک لاکھ 26 ہزار 693 مرد اور ایک لاکھ 848 خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، یہ نشست ن لیگ کے جلیل شرقپوری کے استعفے کے باعث خالی ہوئی تھی۔

پی پی 209 خانیوال

پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 209خانیوال میں ضمنی انتخاب کےلئے8امیدوار میدان میں ہیں۔

پی ٹی آئی کے فیصل نیازی اور مسلم لیگ (ن) کے ضیا الرحمان کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

حلقے میں 176 پولنگ اسٹیشنز قائم ہیں، حلقے میں 2 لاکھ 58 ہزار 703 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں ایک لاکھ 42 ہزار 45 مرد اور ایک لاکھ 16 ہزار658 خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، یہ نشست ن لیگ کے فیصل نیازی کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔

پی پی 241 چشتیاں

پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی241 چشتیاں میں ضمنی انتخاب کے لئے 7 امیدوارمدمقابل ہیں۔

پی ٹی آئی کے ملک محمد مظفر، ن لیگ کے امان اللہ ستار، جماعت اسلامی کے طاہر محمد یوسف اور پی ٹی پی کے غلام قادر میدان میں ہیں۔

حلقے میں 168 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، حلقے میں 2 لاکھ 37 ہزار46 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں ایک لاکھ 29 ہزار57 مرد اورایک لاکھ 79 ہزار89 خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، یہ نشست ن لیگ کے کاشف محمود کے استعفے کے باعث خالی ہوئی تھی۔

pti

PMLN

PPP