Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

اداروں پرتنقید: عمران خان کو ماضی کے بیانات یادکروائے جانے لگے

مردان جلسے میں عمران خان نے ملکی اداروں پر تنقید کا سلسلہ جاری رکھا
شائع 14 اکتوبر 2022 09:29am

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان آج کل مختلف شہروں میں سیاسی جلسوں کے ذریعے ضمنی انتخابات میں کامیابی کے لیے اپنے ووٹرزکو متحرک کررہے ہیں، مردان جلسے کے دوران ان کا ایک بیان سوشل میڈیا پرزیربحث ہے، صارفین انہیں یاد دلارہے ہیں کہ پاک فوج سے متعلق ان کا حالیہ موقف ماضی کے بیانات سے بالکل متضاد ہے۔

دو روز قبل تخت بھائی مردان میں جلسے کے دوران عمران خان نے کہاکہ گذشتہ ساڑھے تین برسوں میں حکومت ان کی تھی لیکن اختیار کسی اورکے پاس تھا۔ انہوں نے ملکی اداروں پرتنقید کا سلسلہ جاری رکھا۔

اس بیان کے بعد صحافیوں سمیت صارفین چیئرمین پی ٹی آئی کو ان کے وہ بیانات یاد کروانے لگے جوانہوں نے پاک فوج کی مکمل حمایت میں دیےتھے۔

نو اپریل 20200 میں اپنے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے پراقتدارچھن جانے پرعمران خان کے بیانات میں مسلسل تُندی آتی رہی، اس دوران پی ٹی آئی ورکرز کی جانب سے بھی اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم )کے علاوہ سوشل میڈیا پرپاک فوج کو بھی بھرپورتنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔

تین دسمبر2018کو اسلام آباد میں ایک انٹرویوکے دوران اسی سال وزیراعظم منتخب ہونے والے عمران خان کا کہنا تھا،”اس وقت پاکستان کی فوج مکمل طور پر پی ٹی آئی کے منشور کے ساتھ کھڑی ہے، ساری جو آپ میرے منشورکے اندر میری فارن پالیسی دیکھ لیں ، سب کے پیچھے آج ہمارے ساتھ فوج کھڑی ہوئی ہے“۔

اسی بیان میں جنرل ضیاء اور جنرل مشرف کی اسٹیبلشمنٹ کا حوالہ دینے والے عمران خان کہہ رہے ہیں کہ جنرل باجوہ کی اسٹیبلشمنٹ مکمل طور پرایک جمہوری حکومت کے ساتھ کھڑی ہے، ایک پیج کے اوپر کھڑے ہیں۔

پاک فوج کو سراہنے والے عمران خان نے مزید واضح کہا کہ، ”ایک فیصلہ بھی ایسا نہیں ہے جو کہ میرا فیصلہ نہیں ہے“۔

چوبیس مارچ 2020 میں گلگت بلتستان میں عمران خان نے ایک بار پھرواضح کیا کہ اپنی حکومت کے کیے جانے والے فیصلوں کے ذمہ دار وہ خود ہیں۔

ان کا کہنا تھا، ”میں ذمہ دار ایسے ہوں کہ کوئی فیصلہ بھی میرے پوچھے بغیرنہیں ہوتا، بحث ومباحثہ کیے بغیر نہیں ہوتا، اگرمجھے باہرسے رائے لینی پڑے میں باہر سے رائے لیتا ہوں“۔

پھر 17 اکتوبر 2020 کو اپنے ایک بیان میں عمران خان نے مشکل وقت میں اپنی حکومت کی مدد کرنے پر جنرل قمرجاوید باجوہ کو سراہتے ہوئے کہا کہ ابھی کراچی میں بارشوں کے دوران مدد کی، کرونا کے دوران پوری طرح مددکی۔

اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھاکہ، ”جب ملک میں پیسہ نہیں تھا تو پاکستان کی فوج نے 2 سال اپنے دفاعی بجٹ میں کٹوتی کی کیونکہ ان کو فکر تھی کہ پاکستان کے پاس پیسہ نہیں ہے، کبھی ایسا پہلے نہیں ہوا۔ ساری میری فارن پالیسی، پاکستان کی فوج اور جنرل باجوہ ہمارے ساتھ کھڑے رہے ہیں“۔

pti

Pak army

imran khan

General Qamar Javed Bajwa

politics Oct 14