Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

عدالت نےعمران خان کی عبوری درخواست ضمانت منظورکرلی

عدالت نے 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا
اپ ڈیٹ 06 اکتوبر 2022 03:37pm
تصویر اے ایف پی
تصویر اے ایف پی

سیشن عدالت نے خاتون جج کو دھمکی دینے کے خلاف کیس میں عمران خان کی ضمانت منظورکرلی ۔

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے عمران خان کی عبوری درخواست ضمانت پرسماعت کرتے ہوئے ضمانت منظورکرلی ہے۔

وکیل بابراعوان نے کہا کہ درخواست گزار بھی عدالت میں موجود ہیں ،جج نے استفسار کیا کہ کیا یہ پہلی ضمانت کی درخواست ہے۔

وکیل نے کہا کہ جی پہلی ہےاورایک کیس بھی 13 اکتوبرکیلئے لگا ہوا ہے جس کے بعدعدالت نے پولیس کو آئندہ سماعت کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔

عدالت نے عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

خاتون جج سے معافی

عمران خان 30 ستمبرکو خاتون جوڈیشل مجسٹریٹ زیبا چوہدری سے معافی مانگنے کے لیے ان کی عدالت پہنچےتھے تاہم وہ موجود نہیں تھیں ۔

خاتون جج کی عدم موجودگی پر عمران خان نے عدالت کے ریڈر سے کہا کہ جج صاحبہ کو بتائیے گا عمران خان معافی مانگنے آیا تھا اگر میرے الفاظ سے ان کی کوئی دل آزاری ہوئی ہے، جس کے بعد وہ عدالت سے روانہ ہو گئے۔

عمران خان نے جاتے جاتے ریڈر کو تاکید کی کہ انہیں ضرور بتا دینا۔

کیس کا پس منظر

عمران خان نے 20 اگست کو ایف نائن پارک میں احتجاجی جلسے سے خطاب کے دوران پی ٹی آئی رہنما شہباز گل پر مبینہ تشدد کیخلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پر کیس کرنے کا اعلان کیا تھا۔خطاب کے دوران عمران خان نے شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون مجسٹریٹ زیبا چوہدری کو نام لے کر دھمکی بھی دی تھی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ”آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد ہم تم کو نہیں چھوڑیں گے، تم پر کیس کریں گے، مجسٹریٹ زیبا چوہدری آپ کو بھی ہم نے نہیں چھوڑنا، کیس کرنا ہے تم پربھی، مجسٹریٹ کو پتہ تھا کہ شہباز پرتشدد ہوا پھر بھی ریمانڈ دے دیا“۔

اسلام آباد

imran khan

islamabad police

politics Oct 6 22