Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

سانحہ صفورہ میں مرکزی ملزم سعد عزیز ایک اور مقدمے سے بری

بس پر فائرنگ کے نتیجے میں40 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے
شائع 06 اکتوبر 2022 11:41am

سندھ ہائیکورٹ سانحہ صفورہ کے مرکزی ملزم سعد عزیز کی سزا کے خلاف اپیل منظورکرتے ہوئے اسے ایک اور مقدمے سے بری دیا۔

پولیس اورپراسیکیوشن مرکزی ملزم کے خلاف شواہد پیش کرنے میں ناکام رہے، جس پر 2 رکنی بنچ نے ہائی پروفائل ملزم سعد عزیز کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرلی۔

عدالت نے سعد عزیز کو محافظ فورس کے اہلکار وقار ہاشمی کے قتل کے مقدمے میں دی گئی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعد عزیز پراگر جُرم کا کوئی الزام نہیں ہے، تو جیل سے رہا کیا جائے۔

ملزم سعد عزیز اوردیگرساتھیوں پر نیوکراچی پاور ہاوس کے قریب پولیس اہلکار کو قتل کرنے کا الزام تھا، پولیس نے 2014 میں تھانہ نیو کراچی میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

مقدمے میں عمرجواد، علی رحمان، حیدر رف حسیب بھی نامزد تھے، انسداد دہشت گردی عدالت نے سعد عزیز پر جرم ثابت ہونے پرعمر قید اور 50 ہزار جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

یاد رہے لپ آج سے 7 برس قبل 13 مئی 2015 کو کراچی کے علاقے صفورہ گوٹھ میں دہشت گردوں نے ایک بس کو گولیوں کا نشانہ بنایا تھا جس میں اسماعیلی برادری کے افراد سوار تھے۔

حملے میں 40 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

Sindh High Court

Safora Incident

Safoora Goth