اسرائیل پر مصری چھپکلیوں کا حملہ، ایمرجنسی نافذ
اسرائیل کے نیچر اینڈ پارکس اتھارٹی (NPA) نے منگل کو اعلان کیا کہ مصری چھپکلی (Tarentola annularis) اسرائیل خاص طور پر وادی اراوا کے علاقے پر حملہ آور ہے۔
اسرائیل کی انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کی جانب سے عوام کیلئے جاری اپیل میں کہا گیا کہ ”اگر آپ کے پاس اسٹریٹ لائٹس یا کسی دوسری قسم کی روشنی ہے جو کیڑے مکوڑوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے، یا ایسی جگہیں جہاں آپ مصری چھپکلیوں کو دیکھیں تو براہ کرم اپنے فون سے اس کی تصویر کھینچ کر ہمارے ساتھ شئیر کریں۔“
زرعی فصلوں کی تباہی
اسرائیلی سائنس دانوں اور محققین نے ملک کے جنوب میں وادی اراوا کے علاقے میں مصری چھپکلی (گیکو) کی بڑھتی تعداد کے بارے میں ایک انتباہ جاری کرتے ہوئے علاقے میں ایمرجنسی کا اعلان کیا، اور دعویٰ کیا کہ اس سے ماحولیاتی نظام کو خطرہ ہے۔
اسرائیلی اخبار ”یدیوتھ آہرونوتھ“ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں این پی اے نے کہا کہ ادارہ وادیِ اراوا کے مقامی باشندوں کی مدد سے مصری چھپکلیوں کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہا ہے، جو خطے میں تیزی سے پھیل رہی ہیں اور ان سے انسانی جانوں اور فصلوں کو خطرہ ہے۔
نظر آںے والی پر شے ہڑپ
اخبار نے تل ابیب یونیورسٹی کے پروفیسر شائی میری کے حوالے سے کہا کہ ”مصری چھپکلی ہر وہ چیز کھا سکتی ہے جس پر وہ قابو پاسکے۔“
انہوں نے مزید کہا کہ مصری چھپکلیاں کسی بھی ماحولیاتی نظام کو شدید نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
ماحول کے لیے خطرہ
میری نے مزید کہا کہ ان کے جائزے سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ ان مصری چھپکلیوں نے تمام مقامی چھپکلیوں کو ختم کر دیا تھا اور یہ اسرائیل کی ماحولیاتی صورتِ حال کے لیے خطرناک ہوگئی تھیں، خطرہ تھا کہ یہ تمام زرعی فصلوں کو بھی ہڑپ کر جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ مصری چھپکلیوں کو چھوٹے پرندے کھاتے دیکھا گیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یہ ایک بہت ہی جارحانہ نوع ہیں، جو کاٹتی بھی ہیں اور تیزی سے پیدا ہوتی ہیں۔
“شمالی افریقہ میں، اسے جربوا کھاتے ہوئے دیکھا گیا ہے، اور یہ گیکوز اور دیگر آرتھروپوڈز کو بھی کھاتی ہیں، اس سے ہر اس چیز کو کظرہ ہے جو اسے سے چھوٹی ہے۔ “
اخباری رپورٹ کے مطابق این پی اے اس بات کا تعین کرنے سے قاصر تھا کہ یہ انواع وادی اراوا تک کیسے منتقل ہوئیں۔
دوسری جانب قاہرہ یونیورسٹی کی فیکلٹی آف ایگریکلچر میں جانوروں کے شعبے کی سربراہ منا شلبی نے اسرائیل کے اندر مصری چھپکلیوں کے پھیلاؤ کے خطرے کی حقیقت کے بارے میں بتایا۔
شلبی نے منگل کی شام ”ایم بی سی“ چینل پر پروگرام ”الحدث فی مصر“ میں ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کہا کہ چھپکلی ایک رینگنے والے جانور کے خاندان سے ہے اور اس سے مصر میں کوئی مسائل پیدا نہیں ہوتے۔
ماحول کی دوست
شلبی نے نشاندہی کی کہ یہ چھپکلی ماحول دوست ہے، کیڑوں اور چیونٹیوں کو کھاتی ہے، پودوں کو نہیں کھاتی اور زرعی شعبے کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتی۔
ڈاکٹر منا شلبی نے مصری چھپکلی کی طویل فاصلے تک حرکت کرنے کی صلاحیت کی نفی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک عام شرح تک دوبارہ پیدا ہوتی ہیں اور مصر میں ان سے کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوتا۔
Comments are closed on this story.