اسحاق ڈار نے 5 سال بعد احتساب عدالت کے سامنے سرینڈر کردیا
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اثاثہ جات ریفرنس میں خود کو 5سال بعد احتساب عدالت کے سامنے سرینڈر کر دیا جبکہ عدالت نے اسحاق ڈار کے وارنٹ منسوخی کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 اکتوبر تک جواب طلب کر لیا ۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات سے متعلق نیب ریفرنس کی سماعت ہوئی، اسحاق ڈار عدالت پہنچے تو وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار سے استفسار کیا کہ آپ اتنا عرصہ کہاں تھے؟ آپ کی وارنٹ گرفتاری منسوخی درخواست موصول ہوئی ہے۔
اسحاق ڈار نے عدالت کو بتایا کہ بیماری کی وجہ سے بیرون ملک گیا، طبیعت خرابی کے باوجود واپس آنا چاہتا تھا مگر عمران خان حکومت نے پاسپورٹ منسوخ کر دیا اور دنیا بھر میں سفارتخانوں کو ڈائریکشن تھی کہ مجھے پاسپورٹ نہ دیا جائے، اب پاسپورٹ ملا ہے تو واپس آ کر عدالت کے سامنے حاضر ہو گیا ہوں۔
عدالت نے اسحاق ڈار کی وارنٹ منسوخ کرنے کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 7 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
احتساب عدالت عدالت نے کہا کہ یہ درخواست بھی اثاثہ جات ریفرنس کے ساتھ ہی سنیں گے۔
گزشتہ روز اسحاق ڈار آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں سرینڈر کرنے کے لئے احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ اگر ملزم خود پیش ہونا چاہتا ہے تو ایک موقع دیا جانا ضروری ہے۔
وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا تھا کہ احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر چھٹی پر ہیں، جج جب آئیں گے توہم بھی اسی روز آجائیں گے۔
بعدازاں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور لیگی رہنما احتساب عدالت سے واپس روانہ ہوگئے تھے۔
احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹ گرفتاری معطل کرکے رضا کارانہ پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔
Comments are closed on this story.