Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

مریم اورنگزیب نے ہراساں کرنے والے پی ٹی آئی حامیوں کو ’بھائی , بہنیں‘ قراردے دیا

وزیراطلاعات بدتمیزی کرنے والوں کے سوالات کےجواب دیتی رہیں
اپ ڈیٹ 26 ستمبر 2022 12:30pm
تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر

لندن میں پی ٹی آئی کے حامیوں کی جانب سے وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آنے کے صرف ایک گھنٹے بعد انہوں نے ایساکرنے والوں کو ’ہمارے بھائی اوربہنیں‘ قراردے دیا۔

مریم اورنگزیب کواس بدتمیزی کے جواب میں فوری طورپرکسی قسم کا رد عمل ظاہرنہ کرنے سوشل میڈیا پرسراہا جارہا ہے۔ پی ٹی آئی کے حامیوں نے ایج ویئئرروڈ پران کا پیچھا بھی کیا جہاں ایک دکان سے انہوں نے سوڈا کین خریدا تھا۔

پارٹی پرچم اور ٹوپیاں پہنے پی ٹی آئی کےمتعدد مردوخواتین حامیوں نے انہیں گھیر کر ’چور‘ اور ’بےغیرت‘ کہنے کے علاوہ ن لیگ کے دیگرمرکزی رہنماؤں کے لیے بھی سخت زبان استعمال کی، کئی ایک نے میگا فون بھی اٹھارکھا تھا۔

کچھ خواتین مریم کے کافی قریب آکرانہیں بُرابھلا کہتی رہیں جس پروفاقی وزیراطلاعات نے کوئی رد عمل ظاہرنہیں کیا لیکن اس گروپ کی ویڈیو بنائی اوران کی طرف دیکھ کر مسکرائیں بھی ۔

یہی گروپ ایج ویئرروڈ پربھی مریم اورنگزیب کا پیچھا کررہا تھا۔

اسی حوالے سے ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مریم اورنگزیب پی ٹی آئی کی ایک خاتون کارکن کو سمجھاتے ہوئے کہتی ہیں کہ جہاں پی ٹی آئی کے حامیوں کو اظہار رائے کی آزادی کے اپنے حق کا استعمال کرنے کا جواز ہے لیکن سڑک پر کسی کو ہراساں نہیں کرنا چاہیے، میں بھی آپ کی بہن ہوں، آپ کی بھی اپنی بہن اوروالدہ ہوں گی اپنے گھر والے ہوں گے، اگر انہیں اس طرح سڑک پر ہراساں کیا جائے تو کیا آپ کو اچھا لگے گا؟

انہوں نے کہا کہ دس منٹ پہلے یہاں پی ٹی آئی کے 20 لوگ مائک لے کر مجھے گالیاں دے رہے تھے، مجھے مختلف القابات سے نواز رہے تھے، لیکن میں نے کوئی ردعمل نہیں دیا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ مجھ سے تین سوال پوچھے گئے اور میں نے ان کا جواب دیا ہے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ مسجد نبوی ﷺ میں میں اکیلی تھی، یہی بات وہاں ہوئی، مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا بلکہ تحمل کا مظاہرہ کرکے میرے قد میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ طریقہ کار پاکستان کے تشخص کیلئے خراب ہے۔

بعد ازاں، اپنے ایک ٹوئٹ میں مریم اورنگزیب نے لکھا، “عمران خان کی نفرت اور تفرقہ بازی کی سیاست کا ہمارے بھائیوں اور بہنوں پر زہریلا اثر دیکھ کر دکھ ہوا۔ میں وہاں رکی اور ان کے ہر سوال کا جواب دیا۔ افسوس کہ وہ عمران خان کے پروپیگنڈے کا شکار ہیں۔ ہم عمران خان کی زہریلی سیاست کا مقابلہ کرنے اور لوگوں کو متحد کرنے کے لیے اپنا کام جاری رکھیں گے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں ، ساتھی وزراء اور پارٹی حامیوں کے علاوہ عام صارفین بھی مریم اورنگزیب کے اس ردعمل کو سراہ رہے ہیں۔

تاہم، پی ٹی آئی کے حامی کہتے رہے کہ مریم یہ بتانے میں ناکام رہیں کہ موجودہ حکومت نے ای وی ایم قانون میں ترمیم کیوں کی۔

واقعے پر ن لیگ اور پی ٹی آئی دونوں کے حامیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر میمز کا طوفان دیکھا جاسکتا ہے۔

london

Maryam Aurangzeb

PTI workers