قتل صرف الزام کی حد تک ہے: شاہنواز امیر کا جسمانی ریمانڈ منظور
اسلام آباد کےعلاقے چک شہزاد کے فارم ہاؤس میں اہلیہ کو قتل کرنے والے سینیئرصحافی ایازامیر کےصاحبزادے شاہنوازامیرکا دوروزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرلیا گیا۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ملزم شاہنوازامیر کے والد ایازامیر،والدہ،چچا اورچچی کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے۔
ایازامیرکی بہوسارہ کو ان کے بیٹےشاہنوازامیرنے 2 روزقبل لڑائی جھگڑے کے بعد قتل کردیا تھا، جمعرات 24 ستمبرکی شب پیش آنے والا یہ واقعہ میڈیا پرگزشتہ روزسامنے آیا۔ مقتولہ سارہ کی فیملی کینیڈا میں رہائش پزیرہونے کےسبب قتل کا مقدمہ تھانہ شہزاد ٹاؤن کے ایس ایچ اوسب انسپکٹر نوازش علی خان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
ملزم شاہنوازکوسول جج مبشرحسن چشتی کی عدالت میں پیش کیا گیا، جج کےاستفسارپربتایا گیا کہ ملزم کو کل صبح گرفتارکیا گیا ہے۔
پولیس نے عدالت سے ملزم کے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ، ملزم کے وکیل نے ریمانڈ پراعتراض نہ کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ اندھا قتل ہے، پہلے ریمانڈ پر کوئی اعتراض نہیں، جج نےاستفسارکیا کہ کیا انہیں ایف آئی آرمیں قتل کی دفعہ 302 عائد کیے جانے کا علم ہے۔
جس پروکیل کہا کہ یہ قتل صرف الزام کی حد تک ہے ، پولیس حکام نےعدالت کو بتایا کہ ملزم نے اہلیہ کو بیرون ملک سے بلا کرقتل کیا۔
عدالت نے ملزم کا 2روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرتے ہوئےپولیس کی استدعا پرملزم کے والدین اورچچا،چچی کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے۔
تفتیشی افسرکی جانب سے شاہنوازامیرکے فنگرپرنٹ کرانے کی استدعا مستردکرتے ہوئےجج نے ریمارکس دیےکہ فنگرپرنٹس تونادرہ سے بھی لیےجاسکتے ہیں۔
کینیڈا کی شہریت رکھنے والی 37 سالہ مقتولہ سارہ گزشتہ روز ہی دبئی سے پاکستان پہنچی تھیں جہاں وہ ملازمت کرتی تھیں۔ شاہنوازاورسارہ کی شادی چند ماہ قبل ہی ہوئی تھی جس سے قبل ان کی سوشل میڈیاکے ذریعے دوستی ہوئی تھی۔
Comments are closed on this story.