Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ واپسی کا مشورہ دے دیا

پی ٹی آئی ارکان تکنیکی طور پر نہیں باقاعدہ ممبر اسمبلی ہیں، عدالت
شائع 23 ستمبر 2022 01:17pm
عدالت نے ارکان اسمبلی کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا۔
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
عدالت نے ارکان اسمبلی کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا۔ فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل

سپریم کورٹ کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو پارلیمنٹ واپسی کا مشورہ دے دیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری اور دیگر کو ہراساں کیے جانے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری سے استفسار کیا کہ اسپیکر صاحب نے اس معاملے پر کیا رپورٹ دی ہے، اسپیکر نے علی وزیر کا کیا کیا ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تو آپ سب پارلیمنٹ کے ممبر ہیں،گزشتہ روز تو سپریم کورٹ نے بھی کہہ دیا ہے۔

جس پر وکیل فیصل چوہدری نے جواب دیا کہ جی سرتکنیکی طور پر ابھی مستعفی ارکان رکن ہیں۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی میں واپسی کا مشورہ

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ پی ٹی آئی کے ارکان تکنیکی طور پر نہیں باقاعدہ ممبر اسمبلی ہیں، ارکان کو پارلیمنٹ جاکر حلقے کے عوامی مسائل پر بات کرنا چاہیئے، جب تک ڈی نوٹیفائی نہ ہو جائیں یہ آپ کی ذمہ داری ہے۔

عدالت نے ارکان اسمبلی کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ سیکرٹری داخلہ 3ہفتوں میں ریکارڈ عدالت میں پیش کریں، اگر ریکارڈ پیش نہ ہوا تو سیکرٹری داخلہ خود پیش ہوں۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کو اسمبلی میں واپس جانے کا مشورہ دیا تھا۔

pti

Islamabad High Court

Parliment

Chief Justice Athar Minallah