Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

پی ٹی آئی نے تعزیرات پاکستان میں بغاوت کی دفعہ 124 اے چیلنج کردی

درخواست میں بغاوت کے مقدمات کا اندراج روکنے اور حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا کی گئی
شائع 22 ستمبر 2022 11:37am
درخواست میں چاروں صوبوں کے آئی جی پولیس اور چیف سیکرٹریز کو فریق بنایا گیا۔
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
درخواست میں چاروں صوبوں کے آئی جی پولیس اور چیف سیکرٹریز کو فریق بنایا گیا۔ فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے تعزیرات پاکستان میں بغاوت کی دفعہ 124 اے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردی۔

شیریں مزاری نے بیرسٹر ابوذر سلمان خان نیازی کے ذریعے دائر کی گئی درخواست میں بغاوت کی دفعہ 124 اے غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

شیری مزاری کی جانب سے درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ بغاوت کی دفعہ 124 اے اظہار رائے کی آزادی سلب کرنے کے لئے استعمال کی جارہی ہے، جو بنیادی حقوق سے متصادم ہے، درخواست تنقید اور اظہار رائے کو دبانے کے لئے بغاوت کے مقدمات کا سہارا لیا جاتا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے درخواست میں بغاوت کے مقدمات کا اندراج روکنے اور بغاوت کے مقدمات پر حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست میں اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں کے آئی جی پولیس اور چیف سیکرٹریز کو فریق بنایا گیا۔

ہم نے کسی پر غداری کا مقدمہ نہیں کیا، شیری مزاری

اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شیری مزاری کا کہنا تھا کہ ہم نے کسی پر غداری کا مقدمہ نہیں کیا، جو صحافی گرفتار ہوئے خان صاحب نے ان کو فوری طور پر رہا کروایا۔

شیری مزاری نے مزید کہا کہ عمران خان قوم کے لاڈلے ہیں، لوگ جس طرح ساتھ کھڑے ہیں دو تہائی تو کیا الیکشن میں کلین سویپ کریں گے۔

انہوں کہا کہ ہماری اسمبلی میں بہت باریک اکثریت تھی، تبدیلیاں کرنے کی ہماری اکثریت نہیں تھی۔

pti

Islamabad High Court

shireen mazari