Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

خاتون جج کو دھمکی: اے ٹی سی نے ہائیکورٹ کے فیصلے پر کیس کو سیشن کورٹ منتقل کردیا

ملزم متعلقہ فورم سے ضمانت کے لئے رجوع کر سکتا: عدالت
اپ ڈیٹ 20 ستمبر 2022 04:49pm
جج راجہ جواد عباس نے ضمانت کی درخواست واپس لینے کا مشورہ دیا تو بابراعوان نے انکارکردیا۔

اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے خاتون جج زیبا چوہدری کے دھمکی دینے سے متعلق کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر کیس کو سیشن منتقل کردیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس حسن نے ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے سے متعلق کیس کی سماعت کی جس میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے وکیل بابر اعوان عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

بابراعوان نے انسداد دہشت گردی مقدمے کے اخراج سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ آرڈر کے مطابق عدالت کیس سیشن جج کو منتقل کرے گی۔

وقفے کے سماعت کا آغاز ہوتے ہی جج راجہ جواد عباس نے عمران خان کے خلاف کیس کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد سیشن کورٹ منقل کرنے کے احکامات جاری کیے۔

انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران خان کی ضمانت کی درخواست نمٹاتے ہوئے کہا کہ ملزم متعلقہ فورم سے ضمانت کے لئے رجوع کر سکتا ہے۔

اس سے قبل اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف خاتون جج کو دھمکی دینے سے متعلق کیس میں ریمارکس دیے کہ ہائیکورٹ کے آرڈر کے بعد ہمار ادائرہ اختیار نہیں بنتا۔

مزید پڑھیں: عمران خان کے خلاف مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم

جج راجہ جواد عباس حسن نے ریمارکس دیے کہ ہمارے پاس چالان جمع ہی نہیں کروایا گیا، آپ کو دوبارہ ضمانت کی درخواست دینا ہو گی، نہ ہمارے پاس چالان جمع ہوا، نہ گواہ کا بیان ہوا، نہ کچھ اور ہوا تو کیا منتقل کریں؟ ہمارے پاس اب تک ضمانت کا معاملہ تھا، ہائیکورٹ کے آرڈر کے بعد ہمارا دائرہ اختیار نہیں بنتا۔

بابر اعوان نے کہا کہ 27 ستمبر کو دیگر ضمانتوں کی درخواستیں لگی ہیں، مزید آپ جو آرڈر کریں۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے کہا کہ ضمانت کی درخواست واپس کر لیں تو آپ کے لیے بہتر ہو گا۔

مزید پڑھیں: خاتون جج کو دھمکی دینے کا کیس: عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کی ہدایت

جس پر عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ہم ضمانت کی درخواست واپس نہیں لے رہے۔

بعدِ ازاں عدالت نے اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی کے آنے تک سماعت میں وقفہ کردیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روزاسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے خلاف مقدمے سے دہشت گری کی دفعات ختم کردیں تھیں۔

عدالت نے فیصلے میں کہا تھا کہ دیگر دفعات پر عمران خان کے خلاف متعلقہ فورم پر کارروائی جاری رہے گی، مقدمہ دیگر دفعات کے تحت انسداد دہشت گردی کی عدالت سے منتقل کیا جائے۔

pti

پاکستان

ATC

imran khan

additional sessions judge