میں نواز شریف کی طرح اسٹیبلشمنٹ کی نرسری میں نہیں پالا گیا: عمران خان
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف جب روسی صدر سے ملا تو اس کی کانپیں ٹانگ رہی تھیں۔
چکوال میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ چاہتا ہوں حقیقی آزادی تحریک میں چکوال کو شامل کروں، جب آپ کو کال دوں گا تو آپ سب نے ملک کو آزاد کرنے کے لئے نکلنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل رات تیسرا ٹیلی تھون کیا، اب تک میں نے تین ٹیلی تھون کیے جس میں میری قوم نے 14 ارب روپے دیے، اب قوم کو یقین ہو جائے یہ پیسہ صحیح جگہ خرچ ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی 14 سال سے سندھ میں بیٹھی ہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو معلوم ہے کہ وفاقی حکومت کی 60 فیصد کابینہ ضمانت پر رہا ہے۔
نواز شریف اس وقت جنرل کے گھر کے دروازے لگا کر وزیراعظم بنا
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ میں 22 سال محنت کرکے وزیراعظم بنا، اسٹیبلشمنٹ کی نرسری میں نہیں پالا گیا تھا، نواز شریف اس وقت کے جنرل گھر کے دروازے کے سریے لگا رہا ہوتا تھا۔
عمران خان نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس مشکل حالات میں شہباز شریف کو اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ ازبکستان میں شہباز شریف جب روسی صدر سے مل رہا تھا تو اس کی کانپیں ٹانگ رہی تھیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں ان چوروں کو کبھی قبول نہیں کروں گا، ان کی غلامی تباہی کا راستہ ہے، اگر شہباز اور زرداری جیسے لوگ سربراہ ہوں تو ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا۔
جب تک میرے میں خون ہے میں ان چوروں کا مقابلوں کروں گا
ان کا مزید کہنا تھا کہ دیسی ولایتی بلاول بھٹو نے میری حکومت کے خلاف مہنگائی مارچ کی جب کہ دو بار فضل الرحمان اسلام آباد آیا، انہوں نے سوچا عمران خان ہار مان جائے گا اور الیکشن کا انتظار کرے گا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ جب تک میرے میں خون ہے میں ان چوروں کا مقابلہ کروں گا، جو سمجھتے ہیں ان چوروں کو قبول کرلیں گے تو میں ان کا بھی مقابلہ کروں گا۔
آرمی چیف کی تعیناتی میرٹ پر ہونی چاہئے
عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی میرٹ پر ہونی چاہئے، نواز اور زرداری کبھی کسی کو میرٹ پر سلیکٹ نہیں کر سکتے کیونکہ انہیں اپنے کے خاندان کے علاوہ کچھ نظر نہیں آتا۔
ان کا کہنا تھا کہ زرداری کی چوری پر باہر مضامین اور کتابیں لکھی گئی ہیں جب کہ نواز شریف ایک مفرور، ڈاکو اور جھوٹا ہے، اب کیا یہ لوگ فوجی سپہ سالار منتخب کریں گے؟
آپ نے سمجھ جانا تھا میں کیا کہہ رہا ہوں، آج قوم میرے ساتھ کھڑی ہے
عمران خان نے کہا کہ میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی آئی ایس پی آر) سے سوال کرتا ہوں کہ آپ نے سمجھ جانا تھا میں کیا کہہ رہا ہوں، آج ساری قوم میرے ساتھ کھڑی ہے کہ ان چوروں کو کبھی پاکستان کا آرمی چیف سلیکٹ نہیں کرنا چاہئے۔
انہوں نے عوام کو تیاری کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ میں جہاد کی بات کر رہا ہوں، ہم کسی امریکی اور ڈاکو کے سامنے نہیں جھکتے، یہ خوف کے بُت توڑ دو، اگر گمنام نمبر سے ڈرانے یا دھمکانے کے لئے ٹیلیفون آئے تو انہیں واپس کال کرکے دھمکا دو۔
جو مسٹر ایکس، مسٹر وائے لوگوں کو دھمکی دیتے ہیں انہیں واپس دھمکیاں دو
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ جو مسٹر ایکس، مسٹر وائے لوگوں کو دھمکی دیتے ہیں انہیں واپس دھمکیاں دو، یہ لوگ کون ہوتے ہیں عوام کو ڈرانے والے، ملکی قیادت کا فیصلہ کرنے کا اختیار عوام کے پاس ہے، اسی لئے تمہیں جو کرنا ہے کرو، پھر ہم بھی کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے بہت تماشا دیکھ لیا، ان چوروں کا دنیا میں مزاق اڑا ہے، بیرون ملک ٹی وی چینلز نے اس پر شوز کیے ہیں کہ شہباز شریف کی صدر پیوٹن کے سامنے کانپیں ٹانگ رہی تھیں، لہٰذا عوام اب فیصلہ کرلے کہ ہم نے ملک کی حقیقی آزادی کا فیصلہ کرنا ہے۔
Comments are closed on this story.