خاتون جج کودھمکیاں دینے کا کیس: عمران خان مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان خاتون جج کودھمکیاں دینے کے کیس میں شامل تفتیش ہوگئے، جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگومیں کہا کہ جتنا دیوارسےلگائیں گے اتنا ہی تیارہورہے ہیں
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پولیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیشی کیلئے ایس ایس پی آفس پہنچے تو پارٹی رہنما فواد چوہدری بھی ہمراہ تھے۔ ان کی پیشی کے موقع پرایس ایس پی آفس کے باہر سیکیورٹی کے غیرمعمولی انتطامات کیے گئے تھے۔
عمران خان سے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں ٹیم نے زبانی سوالات کئے جبکہ انہیں 21 سوالات پرمشتمل سوالنامہ بھی دیا گیا۔
جے آئی ٹی نے عمران خان سے 20 منٹ تک تفتیش کی جس کے بعد انہوں نے باہرآکرمیڈیا سے گفتگو میں حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی عبوری ضمانت میں 20 ستمبرتک توسیع
عمران خان نے کہاکہ دہشت گردی کا مقدمہ بنا کرساری دنیا کے سامنے مذاق بنایا گیا، پوری دنیا اس مقدمے پرہنس رہی ہے، شہبازگل پرجنسی تشدد کیا گیا جس پر قانونی کارروائی کا کہا تھا ۔
ایک سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سے صرف صاف اورشفاف انتخابات پرہی مذاکرات ہوسکتے ہیں، سب کو علم ہے کہ کس طرح چوری کرکے پیسہ اکٹھا کیا گی، سیلاب زدگان کیلئے پیسہ اکھٹا کررہے تھے ٹرانسمیشن بند کردی گئی۔
انہوں نے کہا کہ میں ملک کے معاشی حالات اورسیلاب کے باعث خاموش رہا ، لیکن ہمیں جتنا دیوارسےلگائیں گے اتناہی تیارہورہے ہیں ، جب اسلام آباد کی کال دی توبرداشت نہیں کرسکیں گے۔
عمران خان نے کہاکہ حکومت عوام میں نہیں نکل سکتی سیاسی فنڈنگ کرنے والوں کوڈرایا دھمکایا جارہا ہے، ملکی حالات سری لنکا کی طرف جارہے ہیں۔
کیس کا پسِ منظر
عمران خان نے 20 اگست کو ایف نائن پارک میں احتجاجی جلسے سے خطاب کے دوران شہباز گِل پر مبینہ تشدد کے خلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پر کیس کرنے کا اعلان کیا تھا۔
دوران خطاب عمران خان نے شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون مجسٹریٹ زیبا چوہدری کو نام لے کر دھمکی بھی دی تھی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ، “آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد ہم تم کو نہیں چھوڑیں گے، تم پر کیس کریں گے مجسٹریٹ زیبا چوہدری آپ کو بھی ہم نے نہیں چھوڑنا، کیس کرنا ہے تم پر بھی، مجسٹریٹ کو پتہ تھا کہ شہباز پر تشدد ہوا پھر بھی ریمانڈ دے دیا” ۔
بعد ازاں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے قانونی کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے ٹویٹ میں کہا تھا کہ خاتون مجسٹریٹ، آئی جی اور ڈی آئی جی پولیس کو دھمکی دینے والوں کو قانون کا سامنا کرنا ہوگا۔
Comments are closed on this story.