Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

پی ٹی آئی ارکان کے مرحلہ وار استعفوں کی منظوری، فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

درخواست میں مرحلہ وار استعفوں کی منظوری کو غیرقانونی اور غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کی گئی۔
شائع 13 ستمبر 2022 05:40pm
اسلام آبادہائیکورٹ کا فیصلہ اسد عمر نے فیصل چوہدری ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر درخواست میں چیلنج کیا۔
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
اسلام آبادہائیکورٹ کا فیصلہ اسد عمر نے فیصل چوہدری ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر درخواست میں چیلنج کیا۔ فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے 125 ارکان کے مرحلہ وار استعفوں کی منظوری سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں سپریم کورٹ سے اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی جانب سے مرحلہ وار استعفوں کی منظوری کو غیرقانونی اور غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

اسلام آبادہائیکورٹ کا فیصلہ پارٹی رہنما اسد عمر نے فیصل چوہدری ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر درخواست میں چیلنج کیا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفوں پر سابق ڈپٹی اسپیکر کا آرڈر غیر آئینی قرار

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نےعوام سے تازہ مینڈیٹ لینے کیلئے قومی اسمبلی کی رکنیت مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تھا، ارکان قومی اسمبلی سے استعفیٰ دے چکے ہیں، ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے اسمبلی فلور پر تحریک انصاف کے 125 ارکان کے استعفوں کی منظوری کا اعلان کیا تھا۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی جانب سے مرحلہ وار استعفوں کی منظوری طے کردہ اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

یاد رہے کہ 6 ستمبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کیخلاف سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کا آرڈرغیرآئینی قراردے دیا ۔

وکیل فیصل چوہدری نے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی رولنگ کے تحت 123 پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کی استدعا کی تھی۔

pti

Supreme Court

اسلام آباد

resignation

Asad Umer