ملکہ الزبتھ کے1961 اور 1997 کے دورہ پاکستان کی یادیں
ستر سال سے تخت برطانیہ سنبھالنے والی ملکہ الزبتھ 96 سال کی عمر میں چل بسیں، طویل عرصے تک دنیا کے نشیب وفراز دیکھنے والی ملکہ نے 2 بار پاکستان کا دورہ بھی کیا۔
ملکہ الزبتھ دوم پہلی بار فروری 1961 میں 34 سال کی عمرمیں پاکستان آئیں جہاں ان کا فقیدالمثال استقبال کیا گیا۔
کراچی، پشاور، کوئٹہ، لاہور اورشمالی علاقہ جات کا دورہ کرنے والی ملکہ کا یہ سرکاری دورہ یکم فروری سے 16 فروری تک جاری رہا جس میں ان کے ہمراہ شوہرڈیوک آف ایڈنبرا پرنس فلپ بھی تھے۔
شاہی جوڑے کا کراچی ائرپورٹ پراس وقت کے صدرمحمد ایوب خان نے پرتپاک استقبال کیا۔
ملکہ اورپرنس فلپ کو 100 آدمیوں نے شاہی سلامی دی جبکہ نیوی کے بینڈ نے دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے۔ کراچی میں انہوں نے مزار قائد پر حاضری بھی دی اور پھول رکھے۔ کراچی میں ملکہ نے فرئیرہال اور کورنگی کا بھی دورہ کیا۔
ملکہ کوئٹہ اورپشاوربھی گئیں، پشاور میں ان کا استقبال اس وقت کے مغربی پاکستان کے گورنر ملک امیر محمد خان نے کیا۔
شاہی جوڑے نے خطے کے سب سے قدیم سینٹ جانزچرچ کا بھی دورہ کیا، اس کے علاوہ دونوں نے پشاور یونیورسٹی، خیبر پاس، پاک افغان سرحدی مقام طورخم اور لنڈی کوتل کا بھی دورہ کیا۔
کوئٹہ میں ملکہ اور پرنس فلپ نے اسٹاف کالج کا دورہ کیا، انہیں سینئرپختون رہنما سردارمحمد خان جوگیزئی اوربلوچ رہنما سردارخیربخش مری کی جانب سے 2، 2 اعلیٰ نسل کی بھیڑیں بطورتحفہ پیش کی گئیں۔
پُرانی یادیں تازہ کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم نےصوبائی دارالحکومت میں پائن کا پودا بھی لگایا اور یہ وہی جگہ تھی جہاں ملکہ کے دادا کنگ جارج پنجم نے بھی پودا لگایا تھا
تاریخی شہرلاہورمیں ملکہ اورپرنس فلپ نے شاہی قلعہ، مزار اقبال،، شالیمار گارڈن اوربادشاہی مسجد کا دورہ کیا۔
دوسرا دورہ پاکستان
پہلے دورے کے 36 سال بعد ملکہ نے 1997 میں پاکستان کا دوسرا دورہ کیا، ایوان صدر پہنچنے پران کا استقبال اس وقت کے صدرفاروق لغاری نے استقبال کیا۔ قومی اسمبلی اورسینیٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے والی ملکہ نے اس وقت کے وزیراعظم نوازشریف اور اپوزیشن لیڈر بینظیربھٹو سے بھی ملاقات کی۔
ملکہ نے اسلام آباد کی شاہ فیصل مسجد کا دورہ بھی کیا، ایوان صدر میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب میں انہیں اعلیٰ ترین سول اعزاز نشان پاکستان اور ڈیوک کو نشانِ امتیازسے نوازا گیا۔
انہوں نے لاہور قلعہ میں ہونے والے سیمینارمیں بھی شرکت کی۔
ملکہ نے لاہورمیں کالج آف آرٹس اور رائیونڈ کرسچیئن اسکول کا بھی دورہ کیا۔
یہ دورہ پاکستان کی آزادی کے 50 سال مکمل ہونے کےسلسلے میں تھا۔
Comments are closed on this story.