Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی

شہباز شریف اور حمزہ کی بریت کی درخواست پر ایف آئی اے سے جواب طلب
اپ ڈیٹ 07 ستمبر 2022 11:15am
عدالت نے ملازمین کی تنخواہوں کیلئے بینک اکاؤنٹ بحال کرنے کا حکم دے دیا۔
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
عدالت نے ملازمین کی تنخواہوں کیلئے بینک اکاؤنٹ بحال کرنے کا حکم دے دیا۔ فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل

لاہور کی ایف آئی اے عدالت میں شوگر مل کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس میں ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواست پر ایف آئی اے سے جواب طلب کرلیا گیا۔

شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف شوگر مل کے ذریعے 25ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز نے لاہور کے اسپیشل جج سینٹرل اعجاز حسن اعوان کی عدالت میں پیش ہو کر حاضری مکمل کرائی جبکہ شہباز شریف کی حاضری معافی درخواست جمع کروائی گئی۔

ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے 21اکاؤنٹس کی رپورٹ عدالت پیش کردی۔

عدالت نے10اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم نہ کرنے والے بینک افسروں کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

عدالت نے شہباز شریف کے وکیل کی استدعا پر منجمد اکاؤنٹس سے کمپنی کے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کی اجازت دے دی۔

وکیل نے عدالت کے روبرو شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواستیں دائر کیں۔

دلائل میں کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا منی لانڈرنگ سے کوئی تعلق نہیں۔شہباز شریف تمام کاروبار بچوں میں تقسیم کر چکے،انہیں سیاسی بنیادوں پر اس کیس میں ملوث کیا گیا۔

عدالت نے شہباز شریف کی حاضری معافی درخواست منظور کرلی جبکہ ملز ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے منجمد اکاؤنٹ بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے اثاثہ جات اور اکاؤنٹ منجمد کرنے کی درخواست پر 10ستمبر اور بریت کی درخواست پر ایف آئی اے سے 17ستمبر کو جواب طلب کرلیا۔

منی لانڈرنگ کیس: شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواستیں دائر

اس سے قبل وزیراعظم شہبازشریف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے شوگرمل کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس میں بریت کی درخواستیں دائر کیں۔

شہباز شریف کی جانب سے کہا گیا کہ شوگر مل منی لانڈرنگ سے کوئی تعلق نہیں، رمضان شوگر مل کا نہ تو ڈائریکٹرہوں اور نہ شیئر ہولڈر، تمام کاروبار بچوں میں تقسیم کر چکا ہوں، سیاسی بنیادوں پر اس کیس میں ملوث کیا گیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے استدعا کہ عدالت کیس سے بری کرنے کا حکم دے۔

مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس: وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کی ضمانت میں توسیع

درخواست میں حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ سال 2013 تا 2018 آفس ہولڈر نہیں رہا،کسی نےمیرے کہنے پر بینک اکاؤنٹس نہیں کھولے،تمام کاروبار سلمان شہباز دیکھتا تھا۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ کیس سے کوئی تعلق نہیں،عدالت بری کرنے کا حکم دے۔

اس سے قبل 11 جون کو لاہور کی اسپیشل سینٹرل کورٹ میں 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس کی ہونے والی سماعت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر 16ملزمان کی ضمانت میں 15تک توسیع کردی تھی ۔

PMLN

پاکستان

money laundering

Hamza Shehbaz

PM Shehbaz Sharif