بھارت نے17 سال بعد اپنی تاریخ کا سب سے بڑا طیارہ بردارجہاز تیارکرلیا
بھارت نے جدید ترین سہولیات سے لیس اپنی تاریخ کا سب سے بڑا طیارہ برادرجہاز“آئی این ایس وکرانت“ تیارکرلیا ہے۔ جہازپر 20 کروڑ روپے کی لاگت آئی۔
برطانوی خبررساں ادارے مطابق طیارہ برادرجہاز کی تیارمیں 17 سال کا عرصہ لگا، جس کا مقصد ہے کہ بھارت خطے میں اپنےعلاقائی حریف چین کی فوجی طاقت کا مقابلہ کرنا چاہتا ہے۔
ابتدا میں اس طیارہ بردار جہاز پر بھارت کے مقامی تیار شدہ ہوائی جہازوں کے بجائے روسی ساختہ ہوائی جہاز رکھے جائیں گے جو بھارتی بحریہ کے دوسرے طیارہ بردار جہاز وکرمادتیہ سے مستعار لیے جائیں گے۔ بھارتی بحریہ کے پاس فی الوقت 40 روسی ساختہ مگ 29 طیارے ہیں جو وکرمادتیہ پر تعینات ہیں۔
آئی این ایس وکرانت کا نام دیے جانے والے اس جہاز کی لمبائی 262 میٹر اور اونچائی 60 میٹر ہے، اسے بھارتی جہازساز کمپنی کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ نے بنایا ہے۔
آئی این ایس وکرانت (آج) 2 ستمبر کو بھارتی بحری بیڑے میں شامل کیا گیا، اس تقریب میں وزیر اعظم نریندرمودی بھی شریک ہوئے۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا نے طیارہ برادر جہازکی چند خصوصیات بتائی ہیں۔
آئی این ایس وکرانت جہاز ہندوستان میں بنایا جانے والا سب سے بڑا جنگی جہاز ہے، جو262 میٹر لمبا اور62 میٹر چوڑا ہے۔
بحریہ نے ایک ویڈیو میں جہازکے سائز کوآسانی سے سمجھانے کے لئے بتایا کہ یہ فٹ بال کے دو بڑے میدان جنتا ہے، جس کی 18منزلیں ہیں۔
جہازمیں ایک ہزار600 افراد سمیت 30 طیارے رکھے جانے کی گنجائش ہے، اس میں ایسی مشینیں نصب ہیں، جو ایک گھنٹے میں 3 ہزار چپاتیاں بنا سکتی ہیں۔
طویل عرصے میں مکمل کیے جانے والے اس جنگی جہاز میں 16 بستروں پر مشتمل اسپتال بھی موجود ہے، اس کے علاوہ یہ ایندھن کے 250 ٹینکرز اور2400 کمپارٹمنٹس سے لیس ہے۔
Comments are closed on this story.