توہین عدالت کیس: عمران خان کی تقریر کا ٹرانسکرپٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے توہین عدالت کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی تقریرکا ٹرانسکرپٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرادیا ۔
ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے پر عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کے سلسلے میں پیمرا کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کی ایف نائن پارک میں تقریر کا ٹرانسکرپٹ عدالت میں جمع کروا دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: توہین عدالت کیس: عمران خان کو شوکاز نوٹس جاری، 31 اگست کو طلب
پیمرا کے ڈی جی اشفاق احمد نے عدالتی حکم پر عمران خان کی 20 اگست کی تقریر کی ویڈیو اور ٹرانسکرپٹ عدالت میں جمع کرایا۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پیمرا کو ٹرانسکرپٹ جمع کرنے کا حکم دیا تھا ۔
عدالت نے عمران خان کو 23اگست کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا ہے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کا عمران خان کیخلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں5رکنی لارجر بینچ 31اگست کو کیس کی سماعت کرے گا ۔
لارجر بینچ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ کے علاوہ جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس گل حسن اورنگزیب، جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس بابر ستار شامل ہیں۔
کیس کا پس منظر
خیال رہے کہ 20 اگست کو سابق وزیراعظم عمران خان نے ایف نائن پارک میں احتجاجی جلسے سے خطاب میں شہباز گل پر مبینہ تشدد کے خلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پر کیس کرنےکا اعلان کیا تھا ۔
دوران خطاب عمران خان نے شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون مجسٹریٹ زیبا چوہدری کو نام لے کر دھمکی بھی دی تھی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد ہم تم کو نہیں چھوڑیں گے، تم پر کیس کریں گے اور مجسٹریٹ زیبا چوہدری آپ کو بھی ہم نے نہیں چھوڑنا، کیس کرنا ہے تم پر بھی، مجسٹریٹ کو پتہ تھا کہ شہباز پر تشدد ہوا پھر بھی ریمانڈ دے دیا۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے قانونی کارروائی کا اعلان کیا تھا۔
رانا ثنا اللہ نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھاکہ خاتون مجسٹریٹ، آئی جی اور ڈی آئی جی پولیس کو دھمکی دینے والوں کو قانون کا سامنا کرنا ہوگا، عمران خان نےدھمکی دی، ساری دنیا نے لاہور دیکھا، اب قانون کا سامنے کرنے کے لیے تیار ہوجائیں۔
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے بھی سابق وزیراعظم عمران خان کا خطاب لائیو دکھانے پر پابندی عائد کردی تھی۔
پیمرا نے 6 صفحات پر مشتمل اعلامیے میں کہا ہے کہ عمران کی براہ راست تقاریر سے نقص امن پیدا ہونے کا خدشہ ہے، ٹی وی چینل عمران خان کی تقریر ریکارڈ کر کے چلا سکتے ہیں۔
اس کے بعد عمران خان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔
سابق وزیراعظم کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ میں اسلام آباد پولیس کے اعلیٰ افسران و عدلیہ کودھمکی دینے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.