Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

بی جے پی لیڈر کی نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی، پاکستان کی مذمت

پاکستان نے راجہ سنگھ کی طرف سے حضور ﷺ کے خلاف کیے گئے انتہائی اشتعال انگیز اور توہین آمیز ریمارکس کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔
شائع 24 اگست 2022 10:38am
فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان نے بھارتی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک عہدیدار اور بھارتی ریاست تلنگانہ کی ریاستی قانون ساز اسمبلی کے رکن راجہ سنگھ کی طرف سے حضور ﷺ کے خلاف کیے گئے انتہائی اشتعال انگیز اور توہین آمیز ریمارکس کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پچھلے تین مہینوں میں یہ دوسرا موقع ہے کہ بی جے پی کے کسی سینئر لیڈر نے ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کیا ہے۔

“ان انتہائی تضحیک آمیز ریمارکس سے پاکستانی عوام اور دنیا بھر کے اربوں مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔”

یہ بھی پڑھیں: نبی کریم ﷺ اور کامیڈین منور فاروقی کے خلاف ویڈیو بنانے پر بی جے پی لیڈر گرفتار

بیان می کہا گیا کہ مذکورہ عہدیدار کے خلاف بی جے پی کی طرف سے کی گئی علامتی اور غیر مؤثر تادیبی کارروائی ہندوستان اور پوری دنیا کے مسلمانوں کے درد اور غم کو دور نہیں کرسکتی۔ یہ انتہائی قابل مذمت ہے کہ راجہ سنگھ کو گرفتاری کے چند گھنٹوں کے اندر ضمانت پر رہا کر دیا گیا اور بی جے پی کے پرجوش لوگوں نے ان کا خیرمقدم کیا۔

دفترِ خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ عالمی غم و غصے اور اس سے پہلے کے اسی طرح کے نقصان دہ فعل کی مذمت کے باوجود، موجودہ واقعہ ایک بار پھر مسلمانوں کے تئیں موجودہ بھارتی حکومت کے جنونی طور پر نفرت انگیز رویے اور بھارت میں اسلاموفوبیا کی تشویش ناک رفتار کو اجاگر کرتا ہے۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ حقیقت یہ ہے ہندوستان ایک غیر اعلانیہ ‘ہندو راشٹرا’ سے زیادہ کچھ نہیں ہے، جہاں مسلمانوں کو معمول کے مطابق بدنام کیا جاتا ہے، بے دخل اور پسماندہ کیا جاتا ہے اور ان کے مذہبی عقائد کو اکثریتی تسلط کے تحت پامال کیا جاتا ہے۔

“اس گھناؤنے واقعے پر بی جے پی کی اعلیٰ قیادت کی خاموشی واضح طور پر بی جے پی کے اندر اور اس سے باہر انتہا پسند ہندوؤں کے لیے ان کی منظوری اور مکمل حمایت کی عکاسی کرتی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ “مزید برآں، بی جے پی کے سابق ترجمان کو مکمل ریاستی تحفظ میں توسیع، حضور اکرم ﷺ کی شان کے خلاف ان کے انتہائی قابل مذمت ریمارکس کے باوجود، ہندوستان میں اسلام پر حملہ کرنے والوں کو حاصل ہونے والی معافی کی عکاسی کرتی ہے۔

“پاکستان ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بی جے پی کے ارکان کے خلاف فوری اور فیصلہ کن کارروائی کرے جو عادتاً اسلام پر حملہ کرنے اور پیارے نبی ﷺ کی شان کو نشانہ بنانے میں ملوث ہیں۔”

“پاکستان عالمی برادری سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارت میں اسلامو فوبیا کی بگڑتی ہوئی صورت حال کا فوری نوٹس لے اور موجودہ بی جے پی حکومت کو اس کے مسلم اور اسلام مخالف ایجنڈے کی کھلم کھلا حمایت کرنے کے لیے احتساب کرے۔

MoFA

BJP leader

MINISTRY OF FOREIGN AFFAIRS

Blasphemous Remarks

Raja Singh