کراچی: بارش نے جل تھل کردیا، نشیبی علاقے زیرِ آب آنے کا خدشہ
کراچی کے مختلف علاقوں میں گزشتہ رات سے ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ گرومندر، گارڈن، لسبیلہ سمیت کئی علاقوں میں بارش ہوئی۔
لیاقت آباد، عائشہ منزل، ناظم آباد میں بارش سے جھل تھل ایک ہوگیا۔
محکمہ موسمیات نے آج اور کل موسلا دھار بارش کے باعث کراچی، حیدرآباد، ٹھٹہ، بدین، سانگھڑ، شہید بینظیرآباد، دادو، لاڑکانہ، جیکب آباد اور سکھر میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔
قلعہ سیف اللہ، کوئٹہ، زیارت، پشین، لورالائی، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، جھل مگسی، نصیرآباد، قلات،خضدار، لسبیلا اور ڈیرہ غازی خان کے برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔
متعلقہ حکام نے ہدایت کی ہے کہ کشمیر اور خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ ہوسکتی ہے۔ مسافر اور سیاح موسمی حالات کو مدنظر رکھ کر سفر کریں۔
اسلام آباد اور راولپنڈی میں صبح سویرے تیز رفتار بارش سے موسم خوش گوارہوگیا۔
کندھ کوٹ میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرگئی۔ ملبے تلے دب کر تین بچے جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے۔
حب شہر اور گردونواح میں بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ بارش سے سیلابی متاثرین کو مشکلات کا سامنا ہے۔
سیلابی ریلے سے لنڈا پل کا متبادل راستہ پھر بہہ گیا جبکہ آر سی ڈی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہوگئی ہے۔
خانیوال شہر اور گردونواح میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ کپاس، آم، گنا اور چاول کی فصل کے لئے بارش مفید ثابت ہوئی ہے۔
تعلیمی ادارے بند، امتحانات ملتوی
کراچی سمیت سندھ بھر میں ممکنہ بارشوں کی پیش نظر دو دن تک تمام تعلیمی اداروں میں تعطیلات کردی گئیں۔
سیلابی صورتِ حال اور متوقع بارشوں کے پیش نظر محکمہ تعلیم نے سندھ بھر میں تعلیمی ادارے 24 اور 25 اگست کو بند کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
آج اور کل ہونے والے انٹربورڈ اور جامعہ کراچی کے امتحانات بھی ملتوی کردیے گئے ہیں۔
میرپورخاص کے ڈپٹی کمشنر نے بھی تین دن تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
Comments are closed on this story.