ٹیکس آرڈیننس 2022، تاجروں سے ماہانہ 20 ہزار بجلی کے بلوں پر 5 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا
صدر مملکت نے ٹیکس قوانین دوسرا ترمیمی آرڈیننس 2022 منظور کرلیا ہے جس میں 70 ارب روپے سے زائد کے نئے ٹیکس عائد کیئے گئے ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر علوی نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 89 (1) کے تحت منظوری دی ہے۔
آرڈیننس سے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990، انکم ٹیکس آرڈیننس، فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 اور فنانس ایکٹ 2022 میں ترامیم کی گئی ہیں۔
آرڈیننس کے تحت تاجروں سے 42 ارب کے بجائے 27 ارب وصول ہونے کا امکان ہے، بجلی کے بلوں پر 7.5 فیصد تک سیلز ٹیکس عائد کر دیا گیا، اب چھوٹے تاجروں پر 20 ہزار سے کم کے بجلی کے بلوں پر 5 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہوگا۔
20 ہزار سے زائد بل کی صورت میں تاجروں کو بلوں پر 7.5 فیصد سیلز ٹیکس ادا کرنا ہوگا جب کہ حکومت کو اس اقدام سے تقریباً 27 ارب روپے کے ٹیکسز ملنے کا امکان ہے۔
آڑڈیننس کے تحت درآمدی گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، درآمدی کار، لیموزین، سپورٹس وہیکل اور پک اپ پر ایف ای ڈی کی شرح میں اضافہ کردیا گیا، درآمدی گاڑیوں پر ایف ای ڈی کی شرح بڑھانے سے 14 ارب تک کا ٹیکس مل سکے گا۔
پبلک ٹرانسپورٹ اور سامان کی ترسیل کے لئے استعمال شدہ درآمدی گاڑیوں پر ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے۔
آرڈیننس کے مطابق فارن ڈپلومیٹ کے درآمد گاڑیوں پر ایف ای ڈی کی شرح میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے، قومی اسمبلی اور سینیٹ سیشن نہ ہونے کے باعث آرڈیننس جاری کیا گیا۔
تمباکو اور سگریٹ پر 36 ارب روپےکے ٹیکس عائد کیےگئے ہیں، تمباکو سیس 10 روپے سے بڑھا کر 390 روپے کلو مقرر کردیا ہے، مہنگی برانڈڈ سگریٹس پر ڈیوٹی میں 200 سے 600 روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔
ٹیئر ون کے 1000 سگریٹس پر ٹیکس 5900 سے بڑھ کر 6500 روپے ہوگیا ہے جب کہ ٹیئر ٹو کے سگریٹس پر ٹیکس 1850 سے بڑھا کر 2050 روپےکردیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ غیر ملکی سفارت کاروں یا فارن مشنز کی موٹر وہیکلز کے لئے بھی ٹیکس استثنیٰ رکھا گیا ہے، سفارت کاروں پر بجٹ میں غلطی سے لگایا گیا انکم ٹیکس بھی ختم کردیا گیا ہے اور کویت فارن ٹریڈ کنٹریکٹ کمپنی پر ٹیکس کی چھوٹ بحال کردی گئی ہے۔
Comments are closed on this story.