Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

پولیس نے مجھے برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا، جمیل فاروقی کا دعویٰ

پولیس نے جمیل فاروقی کی جانب سے اُن پر جنسی تشدد کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا ہے
شائع 22 اگست 2022 09:47pm
ادارے کو بھی آگاہ کرنے کا موقع فراہم نہیں کیا گیا۔ فوٹو — اسکرین گریب
ادارے کو بھی آگاہ کرنے کا موقع فراہم نہیں کیا گیا۔ فوٹو — اسکرین گریب
Tortured by Police?| Exclusive Statement - Police Arrested Senior Journalist in Karachi | Aaj News

گرفتار نجی ٹی وی اینکر و سوشل میڈیا ایکٹوسٹ جمیل فاروقی نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے انہیں برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

ایک ویڈیو بیان میں جمیل فاروقی نے کہا کہ وزارت داخلہ کے احکامات پر اتوار کے روز پولیس نے کراچی میں واقع دفتر کے باہر سے مجھے اغوا کرکے 12 گھنٹے کے لئے نا معلوم مقام پر منتقل کیا۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتار کرنے کے بعد پولیس نے میری گاڑی بھی ضبط کرلی جب کہ گرفتاری سے متعلق اہلِ خانہ و ادارے کو بھی آگاہ کرنے کا موقع فراہم نہیں کیا گیا۔

دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے جمیل فاروقی کی جانب سے اُن پر جنسی تشدد کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا۔

اسلام آباد پولیس نے گزشتہ روز بذریعہ ٹوئٹر اکاؤنٹ سوشل میڈیا ایکٹوسٹ جمیل فاروقی کی گرفتاری کی تصدیق کی۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہےکہ ملزم جمیل فاروقی نے اسلام آباد پولیس پر جھوٹا الزام عائد کیا تھا، اس کے خلاف تھانہ رمنا میں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعات 499، 500، 501 اور 186 کے تحت مقدمہ درج ہے۔

اسلام آباد پولیس کے کا کہنا تھا کہ ملزم نے پولیس پر شہباز شبیر عرف شہباز گل پر جسمانی اور جنسی تشدد کا الزام لگایا تھا۔

shahbaz gill

islamabad police

Jameel farooqui