Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

سندھ و بلوچستان میں مزید بارشوں کا الرٹ جاری

نشیبی علاقے زیرِ آب آنے کا خدشہ ہے۔
لاڑکانہ شہر میں موسلا دھار بارش کے بعد ایمپائر روڈ پر جمع بارش کے پانی کا منظر، تصویر اے پی پی
لاڑکانہ شہر میں موسلا دھار بارش کے بعد ایمپائر روڈ پر جمع بارش کے پانی کا منظر، تصویر اے پی پی

سندھ و بلوچستان میں بارشوں سے سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، مختلف حادثات میں جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد بڑھنے لگی ہے۔

مشرقی اور وسطی سندھ میں آج سے موسلادھار بارش کا امکان ہے جبکہ بارشوں کا سلسلہ اتوارکی رات تک جاری رہ سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا پانچواں سسٹم سندھ اور راجسھتان میں موجود ہے، جس کے باعث بارشوں کا سلسلہ اتوار کی رات تک جاری رہے گا، جبکہ سکھر، دادو، لاڑکانہ، جیکب آباد اور شہید بینظیرآباد میں نشیبی علاقے زیرِ آب آنے کا خدشہ ہے۔

اس کے علاوہ بلوچستان میں قلعہ سیف اللہ، لورالائی، بارکھان، کوہلو، موسی خیل، سبی، قلات، لسبیلا اور ڈیرہ غازی خان کے برساتی اورمقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔

دوسری جانب آج سے شمال مشرقی بلوچستان، بالائی اور جنوبی پنجاب، خیبرپختونخوا، گلگت اور کشمیر میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کی توقع ہے۔

گزشتہ روز سب سے زیادہ بارش سندھ کے علاقے پڈعیدن میں 364 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی تھی۔

سندھ میں گذشتہ چند دنوں سے جاری موسلادھار بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 100 سے زائد افراد جاں بحق اور 150 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

خیرپور میں گزشتہ دس روز سے جاری بارش نے تباہی مچادی، آسمانی بجلی اور مکان کی چھت گرنے سے50 سے زائد افراد جاں بحق اور 100 زخمی ہوگئے۔

زخمیوں ہونے والوں کو اسپتال منتقل کرنے میں دشواری کا سامنا ہے، خیرپور شہر سمیت آٹھوں تحصیلوں میں سیلابی صورتحال ہیں ، لوگ گھروں میں محصور ہوگئے۔

لاڑکانہ میں تین روز سے جاری بارشوں میں مکان کی چھتیں گرنے کے واقعات میں اب تک 19 افراد جان سے جاچکے ہیں، 50 سے زائد افراد اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ جاں بحق ہونیوالوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں،بارشوں سے شاہراہیں اور گلیاں تالاب بن گئیں۔

جبکہ سکھر میں بارشوں سے مختلف حادثات میں 3 افراد جاں بحق، 8 زخمی ہوگئے۔ شہر میں 3 روز سے جاری بارش نے جل تھل کردیا، شہر کی سڑکوں پر گندا پانی جمع ہے۔

سکھر کے تجارتی مراکز میں کئی فٹ پانی کھڑا ہے، گھنٹہ گھر، پرانا سکھر،جیل روڈ پر4سے5فٹ پانی جمع ہے۔ پرانا سکھر کے علاقے میں عوام کیلئے کشتی چلائی گئی۔

بدین میں بارشوں اور سیلاب سے 17 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

بلوچستان میں بارشوں سے جاں بحق افراد کی تعداد 225 تک پہنچ گئی۔

بلوچستان میں بارشوں سے 225 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں، صوبے سے پنجاب اور خیبر پختونخوا جانے والے راستے تاحال بند ہیں۔

بلوچستان کے 20 سے زائد اضلاع میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں ، صوبے میں سیلاب اور حادثات کے سبب 215 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

بارشوں کے دوران حادثات کا شکار ہوکر 85 افراد زخمی بھی ہوئے، صوبے بھر میں 22 ہزار 693 مکانات منہدم ہوچکے ہیں۔ بارشوں میں 670 کلو میٹر پر مشتمل مختلف 6 شاہراہیں اور چار سو میٹر ریلوے لائن پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں اور مختلف مقامات پر 18 پل ٹوٹ چکے ہیں۔

sindh

Heavy rain

Karachi Rain