Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

سلمان رُشدی وینٹی لیٹر پر منتقل، حالت تشویشناک

سلمان رشدی پر تیز دھار آلے سے حملہ ہوا جس سے وہ زخمی ہوگیا جب کہ پولیس نے حملہ کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا ہے
اپ ڈیٹ 13 اگست 2022 01:37pm
ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ فوٹو — سوشل میڈیا
ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ فوٹو — سوشل میڈیا

گزشتہ روز امریکی شہر نیویارک میں چاقو کے حملے میں زخمی ہونے والے متنازع مصنف سلمان رشدی کے ایجنٹ کا کہنا ہے کہ تشویشناک میں ان کو وینٹی لیٹر پرمنتقل کردیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سلمان رشدی کے ایجنٹ اینڈریو وائلی نے کہا کہ حملے میں زخمی ہونے کے باعث وہ وینٹی لیٹر پرہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سلمان رشدی بولنے سے قاصر ہیں اوران کی ایک آنکھ بھی ضائع ہو جانے کا امکان ہے۔

اس سے قبل امریکی ریاست نیو یارک میں ملعون سلمان رشدی چاقو حملے میں زخمی ہوگیا تھا۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق مغربی نیو یارک میں لیکچر دینے کے دوران سلمان رشدی پر تیز دھار آلے سے حملہ ہوا جس سے وہ زخمی ہوگیا جب کہ پولیس نے حملہ کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔

  • آیت اللہ روح اللہ خمینی کا دیا گیا فتویٰ اجر ہونے کی وجہ سے غیر معمولی تھا
  • 2016 کو انعام کی تجدید 6 لاکھ ڈالر کردی گئی تھی
  • فتویٰ عام طور پر جاری کرنے والا خود واپس لے سکتا ہے لیکن آیت اللہ خمینی انتقال کر گئے تھے
  • ناروے میں ناول ببلشر اور جاپانی ٹرانسلیٹر پر حملہ کیا گیا
  • سلمان رشدی احتجاج کے بعد 10 سال کیلئے روپوش ہوگیا تھا
  • بھارت ناول پر پابندی عائد کرنے والا پہلا ملک تھا

رپورٹس کے مطابق شرکاء میں سے ایک شخص رشدی پر جھپٹا جس نے رشدی کو مکے بھی رسیدے، حملے سے سلمان رشدی کو گردن پر بھی زخم آئے جسے زخمی حالت میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق 75 سالہ سلمان رشدی ایک ہندوستانی مسلمان گھرانے میں پیدا ہوا تھا جس کو اپنے چوتھے ناول “شیطانی آیات” لکھنے پر جان سے مارنے کی دھمکیوں کا سامنا رہا، 1988 میں ملعون کی جانب سے لکھی گئی ناول کی اشاعت کے بعد کئی مسلم آبادی پر مشتمل ممالک نے اس ناول پر پابندی عائد کر دی تھی۔

1989 میں ایران کے اس وقت کے سپریم لیڈر آیت اللہ خمینی نے ایک فتویٰ جاری کرتے ہوئے ناول نگار کو توہین رسالت کے الزام میں قتل کرنے کا مطالبہ کیا تاہم 10 برس بعد ایرانی حکومت نے مذکورہ فتوے کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

New York

USA

Salman Rushdie