Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

حلیم عادل شیخ کی گرفتاری، عدالت نے ڈی جی اینٹی کرپشن سندھ کو طلب کرلیا

تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ حلیم عادل شیخ نے ریونیو حکام کے ساتھ مل کر زمینوں کی جعلی انٹریاں کروائی۔
اپ ڈیٹ 28 جولائ 2022 03:27pm
حلیم عادل شیخ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فوٹو (فائل)
حلیم عادل شیخ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فوٹو (فائل)

سندھ ہائیکورٹ نے حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر چیف سیکرٹری،ڈی جی اینٹی کرپشن سندھ اوردیگرکونوٹس جاری کرتے ہوئے 4 اگست کو ذاتی حیثیت سے طلب کرلیا۔

اینٹی کرپشن ملیر کے نئے مقدمے میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو صوبائی اینٹی کرپشن کورٹ میں پیش کیا گیا ہے۔

پراسیکیورٹر ممتاز شاہ نے عدالت کو بتایا حلیم عادل شیخ نے جعلسازی سے زمین اپنے نام کروائی، ان کو نوٹس جاری کیے گیے تھے مگر پیش نہیں ہوئے، ہمیں ریمانڈ دیا جائے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیوں ریمانڈ چاہیے آپ کو کیا کرنا ہے؟ جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم سے تفتیش کرنی ہے کہ فرنٹ مین کون ہے اور کہاں ہے۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے فرنٹ مین کا ذکر کیا ہے نام موجود ہے۔

جس پر وکیل نے کہا کہ بہت سارے لوگوں کے نام پر انٹریاں کی گئیں ہیں، ہمیں پام ولیج فارم کے حوالے سے تفتیش کرنی ہے، کیس کی سماعت جاری ہے۔

اس حوالے سے تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ حلیم عادل شیخ نے ریونیو حکام کے ساتھ مل کر زمینوں کی جعلی انٹریاں کروائی، ملزمان نے 1991 میں دیہہ کھرکیرو میں اپنے فرنٹ مین قصر حسین کے نام زمینوں کی جعلی انٹریاں کی۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمان نے اراضی پولٹری فارمنگ کیلئے 30سالہ لیز پر لی تھی، جعلسازی سے سرکاری خزانے کو سولہ کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

دوسری جانب اینٹی کرپشن حکام نے کہا کہ حلیم عادل شیخ نے جعل سازی سے زمین اپنے نام کروائی، حلیم عادل شیخ نے اسی زمین کے عوض ایگری کلچر ڈیولپمنٹ بینک سے 49لاکھ روپے قرضہ حاصل کیا۔

اینٹی کرپشن حکام کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق پولٹری فارم کی زمین دس سالہ لیز پر دی جاسکتی ہے، شریک ملزمان میں ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے منشی حاجی ستار اور مختیار کار اسرار شاہ شامل ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خالص فسطائیت ہے اورزرداری اورشریف مافیا کے انداز کی عکاسی کرتی ہے۔

اپنے ٹوئیٹ میں انہوں نے کہا کہ یہ کسی جمہوریت میں قطعی طورپرناقابل قبول ہے۔

اس سے قبل، اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سندھ نے (کل) بدھ کو سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو جائیداد کی منتقلی کیس میں جامشورو سے گرفتار کیا تھا۔

پی ٹی آئی رہنما جعلی جائیداد کی دستاویزات کی بنیاد پر بینک سے قرضے سے متعلق کیس میں اپنا بیان ریکارڈ کرانے جامشورو میں اینٹی کرپشن کے دفتر گئے ہوئے تھے۔

حلیم عادل شیخ نے ڈپٹی ڈائریکٹر اے سی ای ذیشان میمن کے دفتر میں بیان ریکارڈ کرایا جس کے بعد ان کو گرفتار کر لیا گیا۔

دوسری جانب ترجمان نے کہا کہ حلیم عادل شیخ جامشورو میں 60 ایکڑ اراضی سے متعلق مقدمے میں پہلے ہی ضمانت پر ہیں، لگتا ہے کہ یہ گرفتاری کسی نئے کیس میں ہے۔

pti

Haleem Adil Sheikh

Sindh High Court