Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

ججز کی تعیناتی میں چیف جسٹس کی جلد بازی سوالیہ نشان ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

جسٹس فائزعیسیٰ نے چیف جسٹس عمرعطا بندیال کو ججز تقرری سے متعلق جوڈیشل کمیشن کا اجلاس مؤخر کرنے کے لیے خط لکھ دیا۔
شائع 26 جولائ 2022 01:27pm
سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی سے پہلے بیٹھ کر طے کرنا ہوگا آگے کیسے بڑھنا ہے۔
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی سے پہلے بیٹھ کر طے کرنا ہوگا آگے کیسے بڑھنا ہے۔ فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل

اسلام آباد: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے چیف جسٹس عمرعطابندیال کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ججزکی تعیناتی میں چیف جسٹس کی جلد بازی سوالیہ نشان ہے۔

جسٹس فائزعیسیٰ نے چیف جسٹس عمرعطا بندیال کو ججز تقرری سے متعلق جوڈیشل کمیشن کا اجلاس مؤخر کرنے کے لیے خط لکھ دیا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی سے پہلے بیٹھ کر طے کرنا ہوگا آگے کیسے بڑھنا ہے، سینئر ججز کو بائی پاس کرنے سے پہلے نامزدگی کے طریقہ کار کو زیرغور لایا جائے، سپریم کورٹ کا انتہائی سینئر جج نامزدگی کا طریقہ کار طے کرنے میں ناکام رہا۔

خط میں مزید کہا گیا کہ چیف جسٹس کی ججزکی تعیناتی پر جلد بازی سوالیہ نشان ہے، چیف جسٹس چاہتے ہیں2 ہزار 347 دستاویز کا ایک ہفتے میں جائزہ لیا جائے جبکہ یہ دستاویزات ابھی تک مجھے فراہم ہی نہیں کی گئیں۔

جسٹس قاض فائز عیسیٰ کے بھیجے گئے خط کے مطابق واٹس ایپ کے ذریعے ہزاروں دستاویزات بھیجنے کی کوشش کی گئی تاہم صرف 14صفحات تک رسائی ملی جو پڑھے نہیں جاسکتے، یہ دستاویزات نہ مجھے کوریئر کیے گئے نہ ایمبیسی کے ذریعے بھجوائے گئے۔

Chief Justice

Supreme Court

اسلام آباد

justice umer ata bandiyal

justice qazi faiz esa