لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس: پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں توسیع
لاہور: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 25 مئی کو لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ اور پولیس پر تشدد کرنے سے متعلق کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 5 اگست تک توسیع کردی۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج عبہر گل خان نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
پی ٹی آئی کے رہنما حماد اظہر، ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں اسلم اقبال، جمشید اقبال چیمہ،مسرت جمشید چیمہ اورشفقت محمود سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت سے دلائل کے لیے مہلت مانگی جس عدالت نےعبوری ضمانت کی درخواست میں 5 اگست تک توسیع کردی۔
پی ٹی آئی کے رہنما زبیر خان نیازی، شیخ امتیاز، میاں اکرم عثمان اور اعظیم افضال کے شامل تفتیش نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ تفتیشی افسران ان ملزمان کے بیانات ابھی عدالت کے باہر جا کر ریکارڈ کریں۔
ادھر پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری کی جانب سے حاضری معافی کی درخواست جمع کرائی گئی، جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے درخواست ضمانت خارج کردی۔
تحریک انصاف نے دہشت گردی کی دفعات کو چیلنج کردیا
دوسری جانب لاہور کے 4 تھانوں میں پی ٹی آئی رہنماؤں پر دہشت گردی کے درج مقدمات کے معاملے پر تحریک انصاف نے دہشت گردی کی دفعات کو چیلنج کردیا۔
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد اور جنرل سیکرٹری حماد اظہر کی جانب سے وکیل نے انسداد دہشت گردی عدالت میں پولیس اور پراسیکیوشن کو دہشت گردی کی دفعات خارج کرنے کے لیے درخواستیں جمع کروائی گئیں۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سیاسی رہنماؤں پر دہشت گردی کی دفعات عائد کرنا آئین اور جمہوریت کی خلاف ورزی ہے، لاہور کے چاروں تھانوں میں درخواست گزاروں پر درج مقدمات دہشت گردی کے اجزا پورے ہی نہیں کرتے، دہشت گردی کاقانون دہشت گردوں کیلئے بنایا گیا تھا، سیاسی رہنماؤں کیلئے نہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف درج دہشت گردی کے مقدمات خارج کئے جائیں۔
Comments are closed on this story.