وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب: حکومت اور اتحادی جماعتوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے معاملے پر حکومت اوراتحادی جماعتوں نے فل کورٹ بینچ کی تشکیل کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔
معاملے پر پیپلزپارٹی نے فریق بننے کی استدعا کی تو جے یو آئی ف نے فل کورٹ تشکیل دینے کی درخوست کردی، حمزہ شہباز نے استدعا کی ہے کہ آرٹیکل 63 اے کی نظر ثانی کی درخواستیں بھی ایک ساتھ کی جائیں، منحرف ارکان کی اپیلیں بھی رولنگ کیس کے ساتھ سننے کی استدعا کی ہے۔
پیپلزپارٹی نے ڈپٹی اسپیکررولنگ کیس مین فریق بننےکی استدعا کرتے ہوئے چئیرمین سینٹ انتخابات میں یوسف رضا گیلانی کے7 ووٹ مسترد کرنے کا معاملہ بھی اٹھا دیا۔
فاروق نائیک کی دائر درخواست میں کہا گیا کہ پیپلزپارٹی پنجاب حکومت کی اتحادی جماعت ہےانصاف کے تقاضوں کومدنظر رکھتے ہوئے کیس میں باضابطہ فریق بنایا جائے۔
جمعیت علماء اسلام نے درخواست میں موقف اپنایا کہ آرٹیکل 63 اے کے کیس کا فیصلہ 3 رکنی بنچ اکیلے نہیں کرسکتا، چیف جسٹس موجودہ کیس میں ابہامات دور کرنے کیلئے فل کورٹ تشکیل دیں، عدالت نے ڈپٹی اسپیکرپنجاب اسمبلی کوطلب کرکے ان کےعہدے کی تضحیک کی جے یوآئی ایک بڑی جماعت کےطورپرخاموش تماشائی بن کرنہیں رہ سکتی۔
اس سے قبل، سپریم کورٹ میں پٹیشن دائرکرنے سے قبل پی ڈی ایم جماعتوں کے قائدین مشترکہ پریس کانفرنس میں اہم اعلان کریں گے جس کے بعد وہ وکلاء کے ہمراہ سپریم کورٹ جائیں گے۔
فُل بینچ کی تشکیل کے لیے دی جانے والی درخواست کے فریقین میں ن لیگ، پیپلزپارٹی، جے یو آئی (ف) سمیت ایم کیوایم، اے این پی، بی این پی، باپ سمیت دیگر اتحادی جماعتیں بھی شامل ہوں گی۔
Comments are closed on this story.