ناخن چبانا، گالی دینا، گندا رہنا: 10 بری عادتیں جو آپ کے لیے فائدہ مند ہوسکتی ہیں
معاشرے میں رہنے کی کچھ چھوٹی چھوٹی اخلاقیات ہیں جن کی پاسداری نہ کی جائے تو عموماً تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
جیسے کہ گالی دینا، صفائی پسند نہ ہونا، اور جھوٹ بولنا وغیرہ۔
یہ سب بُری عادتیں ہیں اور بُری عادتیں آسانی سے پیچھا نہیں چھوڑتیں، لیکن کیا ہو اگر بُری عادت چھوڑنی ہی نہ پڑے؟
آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے پایا کہ اگر نوالے کو پورا منہ کھول کر گلے کے پچھلے حصے تک پہنچایا جائے تو ذائقہ دار خوشبو محسوس کرنے میں آسانی ہوتی ہے، اور شور مچا کر چبانے سے کھانے کا لطف بڑھتا ہے۔
اسی طرح کچھ اور آداب ایسے ہیں جنہیں نظر انداز کرنا جہاں صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے وہیں ان کے کچھ شاندار فوائد بھی ہیں۔
تو آئیے ان فائدہ مند بُری عادتوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
ناخن کترنا یا چبانا مدافعتی نظام کو بڑھاتا ہے
ناخن چبانے کا سن کر کچھ لوگوں کو کراہیت محسوس ہوتی ہے، لیکن کچھ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یہ مکروہ حرکت آپ کو صحت مند رکھ سکتی ہے۔
نظریاتی طور پر یہ حرکت آپ کے جسم کو نئے جراثیم سے متعارف کرواتی ہے، جو آپ کے مدافعتی ردعمل کو مستقبل میں انہیں پہچاننے میں مدد دے سکتا ہے۔
چیونگم چبانا یادداشت تیز کرتا ہے
چیونگم کا استعمال آپ کو آپ کو ڈینٹسٹ کی میز پر تو پہنچا سکتا ہے، لیکن اس کا فائدہ بھی ہے۔
تحقیق کے مطابق توجہ اور یادداشت میں بہتری کے لیے کیفین کا استعمال کرنے کے بجائے “چبانا” زیادہ موثر ہے۔
یہ اسٹریس ہارمون “کورٹیسول” کی سطح کو بڑھاتا ہے، جو آپ کو چاق و چوبند رہنے اور زیادہ دیر تک توجہ مرکوز رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
صفائی نہ رکھنا، ذہانت کی علامت
یونیورسٹی آف منیسوٹا کے مطابق صفائی پسند نہ ہونا ذہانت کی علامت ہے۔
اگر آپ کا کمرہ پھیلا رہتا ہے، چئیزیں بکھری پڑی رہتی ہیں تو یہ آپ کے باصلاحیت ہونے کی نشانی ہو سکتی ہے۔
محققین کے مطابق ہوشیار لوگ چیزوں کو صاف رکھنے یا ترتیب دینے میں وقت ضائع نہیں کرتے ہیں۔ بے ترتیبی تخلیقی صلاحیتوں کو بھی فروغ دیتی ہے۔
جھک کر بیٹھا جوڑوں کے لئے مفید
نارتھ ٹیز یونیورسٹی اسپتال کے ماہرین کا کہنا ہے کہ سخت جسمانی مشقت کے بعد، تھوڑا سا آگے کی طرف جھک کر بیٹھنا آپ کی ریڑھ کی ہڈی کو فائدہ پہنچا سکتا ہے۔
یونیورسٹی کی جانب سے کئے گئے مطالعے سے پتہ چلا کہ یہ پوزیشن ریڑھ کی ہڈی کی ڈسکس کو سیال کی مدد سے چکنائی فراہم کرتی ہے اور کمر کی اکڑن روکنے میں مدد کرتی ہے۔
کام میں دیر کرنا آپ کو خوش رکھتا ہے
ہارورڈ میڈیکل اسکول کی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ وقت کی پابندی کے حوالے سے سستی رکھنے والوں میں ذہنی تناؤ کی سطح کم ہونے کا امکان ہوتا ہے۔
ایسے لوگوں میں صحت مند، خوش گوار طرز زندگی جینے کا امکان بھی زیادہ ہوتا ہے۔
دیر تک سونے کی عادت طویل زندگی کی ضامن
قدرت نے نیند تناؤ کو کم کرنے، آپ کے دماغ اور یادداشت کو بڑھانے کے لیے بنائی ہے۔
الارم کو آگے بڑھانا بے شک آپ کے معمولاتِ زندگی کومتاثر کرسکتا ہے، لیکن یہ آپ کی صحت کے لیے کافی فائدہ مند ہے اور اس سے آپ زیادہ دیر تک فٹ رہتے ہیں۔
مناسب نیند نہ لینا کار حادثات اور دل کی بیماریوں کے خطرات بڑھا دیتا ہے۔
بالوں سے کھیلنا بوریت دور کرتا ہے
اگلی بار جب آپ کو لگے کہ آپ توجہ کھو رہے ہیں تو اپنے بالوں کی لٹ سے کھیلنا شروع کردیں، کیونکہ یہ بوریت دور کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
2014 کے ایک تحقیقی مطالعے میں پتا چلتا ہے کہ جب آپ کی توجہ کھونے لگیں تو اپنے بالوں کے ساتھ کھیلیں، اس طرح آپ مکمل طور پر بور نہیں ہو پائیں گے۔
اپنے بالوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ بے چینی کو بھی کم کرتی ہے اور سونے میں آپ کی مدد کر سکتی ہے۔
بے چینی آپ کو پتلا رکھتی ہے
انگلیاں تھپتھپانا، ہلنا جلنا اور ٹانگیں ہلانا، یہ سب موٹاپے کو شکست دینے میں آپ کے لئے مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
لندن کے میو کلینک کی تحقیق کے مطابق چڑچڑاپن اور بے چینی خاموش رہنے سے دس گنا زیادہ کیلوریز جلا سکتی ہے۔
چغلی ذہنی تناؤ کم کرتی ہے
دوستوں کے ساتھ دوسروں کے بارے میں بات کرنے سے دماغ خوش رہنے والے ہارمونز جاری کرتا ہے، جو آپ کے رشتے کی مضبوطی اور خوش باش رہنے میں مدد دے سکتا ہے۔
ویسے تو چغلی کرنے والے کو کوئی بھی پسند نہیں کرتا، لیکن اگر اس سے خوشی حاصل ہوتی ہے تو پرواہ کیوں کریں؟
چغلی سے تناؤ اور اضطراب کو کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
چوٹ لگنے پر مغلظات کہنا درد کم کرتا ہے
کیل یونیورسٹی کے ایک تحقیقی مطالعہ میں پایا گیا کہ اگر چوٹ لگنے پر گالیاں دی جائیں تو زیادہ دیر تک درد برداشت کیا جاسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس سے درد برداشت کرنے کی صلاحیت میں 33 فیصد تک اضافہ ہوتا ہے۔
Comments are closed on this story.