Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

ڈالر ملک کی سیاسی صورتحال کے باعث مہنگا ہوا، مفتاح اسماعیل

مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ درآمدات زیادہ ہونے کی وجہ سے مسائل بڑھے اور کچھ چیزوں پرپابندی سے فائدہ ہوا
اپ ڈیٹ 20 جولائ 2022 03:12pm
Guzishta 3 maah say koshish ki ja rahe hai kay daramdad kam ho: Miftah Ismail | Aaj News

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ امپورٹ زیادہ ہونے سے آخری 6 ماہ میں روپے پردباؤ بڑھا ہے، گزشتہ 3 ماہ سے کوشش رہی ہے کہ درآمدات کم ہو، گزشتہ سال میں 80 ارب کی درآمدات ہوئیں۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ملک سے باہر بنی تیار گاڑیاں نہیں خریدیں گے، جس سے ہمیں بچت ہوئی ہے اور موبائل فون درآمدات کو بھی روک دیا ہے۔

وفاقی وزیرخزانہ بتایا کہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوچکا ہے اور راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں.

ان کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی چیز نہیں کریں گے جس سے رکاوٹ ہو جب کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد ورلڈ بینک سے بھی پیسے آجائیں گے۔

مفتاح اسماعیل نے واضح کیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ گیس کی قیمت پر کوئی پیشگی شرط نہیں ہے، البتہ بجلی کی قیمت بڑھانے کی شرط موجود ہے۔

ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے اور ملک میں روپے کی گرتی ہوئی قدر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ڈالرکی قیمتوں میں اضافہ صرف پاکستان میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں ہے، ڈالر تمام کرنسیوں کے مقابلے میں مہنگا ہوا ہے اور دنیا میں 22 سال کی بلند ترین سطح پر ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈالر کی قدر میں اضافے میں دو دن میں رونما ہونے والی سیاسی صورت حال کا بڑا ہاتھ تھا اور اس کی معاشی وجوہات نہیں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت ہم جون کی ادائیگیاں کررہے ہیں، جولائی کے بعد صورت حال بہتر ہوجائے گی تاہم روپے کی قدر اتنی بھی کم نہیں ہونی چاہئے تھی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ 7.4 ملین ڈالرز اور رواں ماہ 2.6 بلین ڈالرز کی درآمدات ہوئیں، امپورٹ کو ایکسپورٹ کے ساتھ برابر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ ہمارے پاس کرنسی کے ذخائر میں گنجائش نہیں، ہماری کوشش ہے کہ امپورٹ اور ایکسپورٹ میں توازن لے کر آئیں۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ یہ خوش آئند بات ہے کہ جولائی کے مہینے سے جو ہم نے اقدامات کیے اس کا ثمر آیا ہے، 18 دن کے اندر 700 ملین ایندھن کے تیل اور دو بلین ڈالرز دیگر چیزوں کی امپورٹ ہوئی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ بہت سارے پٹرول ڈیلرز اور پمپس نے ایک ایک لاکھ گیلن ڈیزل و پٹرول ذخیرہ کیا اور جب پٹرول مہنگا ہوا تو انہیں 70 سے 50 لاکھ تک کا فائدہ ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں 6 یا 8 دن کا ڈیزل موجود ہوتا ہے لیکن آج پاکستان میں 60 دن کا ڈیزل موجود ہے، ڈیزل کی امپورٹ اگلے مہینے سے کم ہوگی کیونکہ وافر مقدار میں موجود ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ معیشت اب بھی اچھی چل رہی ہے، جون کے اندر 751 ارب جمع کیا، حکومت کی کوشش ہے کہ گندم پر کام کیا جائے گا، گورنراسٹیٹ بینک جلد لگا دیا جائے گا، گورنر اور روپے کی قدرمیں کمی کا تعلق نہیں۔

Finance minister

اسلام آباد

press conference

Miftah Ismail