Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

سپریم کورٹ: رانا ثنا اللہ کی پریس کانفرنس اور ٹاک شو میں کی ہوئی گفتگو کی تفصیلات طلب

جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 2 رکنی بینچ پرویز الٰہی کی رانا ثنا اللہ کے خلاف درخواست پر آج سماعت کرے گا۔
اپ ڈیٹ 20 جولائ 2022 02:44pm
وفاقی وزیرداخلہ کیلئے ایک اورمشکل کھڑی ہوگئی۔
فوٹو۔۔۔۔۔ فائل
وفاقی وزیرداخلہ کیلئے ایک اورمشکل کھڑی ہوگئی۔ فوٹو۔۔۔۔۔ فائل

اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ کیلئے ایک اورمشکل کھڑی ہوگئی، سپریم کورٹ نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویزالٰہی کی درخوست پر رانا ثنا اللہ کی پریس کانفرنس اور ٹاک شو کا ٹرانسکرپٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویزالٰہی کی رانا ثنا اللہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی ، اس سلسلے میں پرویز الٰہی کی جانب سے وکلا بابراعوان اور فیصل چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔

بابراعوان نے مؤقف اپنایا کہ رانا ثنا اللہ نے مریم اورنگزیب کی موجودگی میں اراکین اسمبلی کو اٹھانے کا بیان دیا۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے وکیل سے توہین عدالت ہونے سے متعلق پوچھا تو بابراعوان نے بتایا کہ وزیرداخلہ نے ہمارے اراکین پنجاب اسمبلی کو اٹھانے کی دھمکی دی۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے پوچھا کہ کیسے ہٹایا جائےگا؟ شواہد کا جائزہ لیے بغیر کیسے فیصلہ کرسکتے ہیں؟ اگر کوئی پریس کانفرنس یا ٹاک شومیں ہے تواس کا ٹرانسکرپٹ جمع کروائیں۔

عدالت نے ٹاک شو کا ٹرانسکرپٹ بھی جمع کرانے کی ہدایت کردی، جس پر فیصل چوہدری نے کہا کہ آج ہی ٹرانسکرپٹ جمع کروادیں گے، جمعرات کو دوبارہ سماعت کیلئے مقرر کردیں۔

عدالت نے مقدمے کی سماعت کو ٹرانسکرپٹ جمع کرانے کے ساتھ مشروط کردیا۔

پرویز الٰہی کی رانا ثناء اللہ کیخلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر

اس سے قبل سپریم کورٹ نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ کیخلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کی تھی۔

جسٹس اعجاز الاحسن کے ساتھ جسٹس منیب اختر بھی سپریم کورٹ کے 2رکنی بینچ میں شامل تھے۔

کیس کا پس منظر

گزشتہ روزاسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی نےوفاقی وزیررانا ثنااللہ کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔

چوہدری پرویز الٰہی کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں وزیر داخلہ کوعدالتی احکامات پر عملدرآمد کا حکم دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ رانا ثنا اللہ نے سپریم کورٹ کے یکم جولائی کے حکم کی خلاف ورزی کی ہے، رانا ثنا اللہ کا دھمکی آمیز بیان توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔

درخواست میں رانا ثنا اللہ کے ساتھ وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز اور وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کو بھی فریق بنایا گیا تھا۔

Supreme Court

اسلام آباد

Rana Sanaullah

Justice Ijaz ul Ahsan

Chaudhry Pervaiz Elahi