Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

ناظم جوکھیو قتل کیس: تمام شواہد ثابت کرتے ہیں کہ جرم ہوا، عدالت

عدالت نے ہائی پروفائل قتل کیس کے تفتیشی افسر کی رپورٹ پر اپنے تحریری حکم نامے میں کہا کہ "تفتیشی افسر کسی ملزم کو بری کرنے کا اختیار نہیں رکھتا"
شائع 19 جولائ 2022 12:20pm
عدالت نے تفتیشی افسر کی رہورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تمام شواہد ثابت کرتے ہیں کہ جرم ہوا ہے: فوٹو (فائل)
عدالت نے تفتیشی افسر کی رہورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تمام شواہد ثابت کرتے ہیں کہ جرم ہوا ہے: فوٹو (فائل)

کراچی کی مقامی عدالت نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں تفتیشی افسر کی رپورٹ کو جزوی طور پر مسترد کردیا۔

ملیر عدالت نے ہائی پروفائل قتل کیس کے تفتیشی افسر کی رپورٹ پر اپنے تحریری حکم نامے میں کہا کہ “تفتیشی افسر کسی ملزم کو بری کرنے کا اختیار نہیں رکھتا”۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت تفتیشی افسر کی دفعہ 173 کی رپورٹ کو قبول یا مسترد کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ ‘یہ عدالت پر منحصر ہے کہ وہ کیس کے شواہد کی روشنی میں ملزمان کو بری کرنے کا فیصلہ کرے’۔

عدالت نے رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم سمیت 6 ملزمان کے نام کیس سے نکال دیے، عدالت نے کہا کہ ’’ان چھ ملزمان کو قتل کی ایف آئی آر میں نامزد نہیں کیا گیا تھا، عدالت نے احمد اور عبدالرزاق کو بھی کیس سے بری کر دیا۔

عدالت نے تفتیشی افسر کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تمام شواہد ثابت کرتے ہیں کہ جرم ہوا ہے، جام اویس کو کیس کا سامنا کرنا ہوگا۔

عدالتی حکم کے مطابق “ملزمان دودا خان، نیاز سالار، محمد معراج، محمد سلیم، محمد زاہد اور محمد سومر کا کردار بھی جرم میں ثابت ہوا”۔

عدالت نے کہا ملزمان کو اپنے خلاف مقدمے میں الزامات کا سامنا کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ تفتیشی افسر نے ہائی پروفائل قتل کیس سے متعلق اپنی رپورٹ میں جام عبدالکریم اور جام اویس سمیت 13 ملزمان کے نام خارج کرنے کی سفارش کی تھی۔

Jam Owais

Nazim Jokhio Case

Jam Karim

Malir Court