Aaj News

پیر, نومبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

سعودی عرب میں مونکی پوکس کا پہلا کیس سامنے آگیا

سعودی عرب نے بیرون ملک سے آنے والے ایک شخص کے لیے مونکی پوکس کا پہلا کیس رپورٹ کیا۔
شائع 15 جولائ 2022 10:05am
اس بیماری کی شناخت سب سے پہلے سائنسدانوں نے سنہ 1958 میں کی تھی، فائل فوٹو: رائٹرز
اس بیماری کی شناخت سب سے پہلے سائنسدانوں نے سنہ 1958 میں کی تھی، فائل فوٹو: رائٹرز

سعودی عرب نے بیرون ملک سے آنے والے ایک شخص میں مونکی پاکس کا پہلا کیس رپورٹ کیا گیا ہے۔

سرکاری سعودی پریس ایجنسی نے وزارت صحت کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مملکت کے دارالحکومت ریاض میں بیرون ملک سے آنے والے ایک شخص میں مونکی پاکس کے پہلے کیس کی تصدیق کردی۔

تاہم متاثرہ فرد کو فی الحال طبی نگرانی میں رکھا گیا ہے جبکہ اس شخص کے ساتھ رابطے میں آنے والے افراد کا ٹیسٹ کیا گیا، جو تمام ٹیسٹ منفی آئے۔

مزید برآں اس شخص کے ساتھ قریبی رہنے والوں میں سے کسی میں بھی علامات ظاہر نہیں ہوئیں ہیں۔

اسی اثنا میں حکام نے کہا کہ وہ کسی بھی مزید پیشرفت کو سنبھالنے کے لئے الرٹ ہیں جبکہ عوام سے سفر کے دوران ایس او پیز پر عمل کرنے کی تاکید کی ہے۔

مونکی پاکس ایک وائرس ہے، جو جنگلی جانوروں جیسے چوہوں میں پیدا ہوتا ہے جبکہ زیادہ تر کیسز وسطی اور مغربی افریقہ میں سامنے آئے ہیں، جہاں یہ بیماری مقامی ہے۔

اس بیماری کی شناخت سب سے پہلے سائنسدانوں نے سنہ 1958 میں کی تھی، جب بندروں میں “پاکس جیسی” بیماری پائی گئی، اس طرح اسے مونکی پوکس کا نام دیا گیا۔

اس بیماری کا پہلا کیس 1970 میں کانگو کے ایک دور دراز حصے میں رپورٹ ہوا، جس کا شکار ایک 9 سالہ لڑکا ہوا تھا۔

Saudi Arabia

Monkeypox

افریقہ