سعودی عرب میں مونکی پوکس کا پہلا کیس سامنے آگیا
سعودی عرب نے بیرون ملک سے آنے والے ایک شخص میں مونکی پاکس کا پہلا کیس رپورٹ کیا گیا ہے۔
سرکاری سعودی پریس ایجنسی نے وزارت صحت کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مملکت کے دارالحکومت ریاض میں بیرون ملک سے آنے والے ایک شخص میں مونکی پاکس کے پہلے کیس کی تصدیق کردی۔
تاہم متاثرہ فرد کو فی الحال طبی نگرانی میں رکھا گیا ہے جبکہ اس شخص کے ساتھ رابطے میں آنے والے افراد کا ٹیسٹ کیا گیا، جو تمام ٹیسٹ منفی آئے۔
مزید برآں اس شخص کے ساتھ قریبی رہنے والوں میں سے کسی میں بھی علامات ظاہر نہیں ہوئیں ہیں۔
اسی اثنا میں حکام نے کہا کہ وہ کسی بھی مزید پیشرفت کو سنبھالنے کے لئے الرٹ ہیں جبکہ عوام سے سفر کے دوران ایس او پیز پر عمل کرنے کی تاکید کی ہے۔
مونکی پاکس ایک وائرس ہے، جو جنگلی جانوروں جیسے چوہوں میں پیدا ہوتا ہے جبکہ زیادہ تر کیسز وسطی اور مغربی افریقہ میں سامنے آئے ہیں، جہاں یہ بیماری مقامی ہے۔
اس بیماری کی شناخت سب سے پہلے سائنسدانوں نے سنہ 1958 میں کی تھی، جب بندروں میں “پاکس جیسی” بیماری پائی گئی، اس طرح اسے مونکی پوکس کا نام دیا گیا۔
اس بیماری کا پہلا کیس 1970 میں کانگو کے ایک دور دراز حصے میں رپورٹ ہوا، جس کا شکار ایک 9 سالہ لڑکا ہوا تھا۔
Comments are closed on this story.