Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

نیب ایگزیکٹیو بورڈ کا نیب ترمیمی ایکٹ 2022ء پر من و عن عمل کرنے کا فیصلہ

ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور سرکاری فنڈز میں خرد برد کا الزم ہے جس سے قومی خزانے کو تقریبا 794 ملین روپے کا نقصان پہنچا ہے
شائع 14 جولائ 2022 07:03pm
794 ملین روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ فوٹو — فائل
794 ملین روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ فوٹو — فائل

قومی احتساب بیورو (نیب) ایگزیکٹیو بورڈ نے 13 انکوائریوں اور 5 انوسٹی گیشنز بند کرنے کی منظوری دے دی۔

قائم مقام چیئرمین نیب ظاہر شاہ کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی انتظامیہ اور قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت بلتستان کے افسران، اہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائریز بند کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

اجلاس میں بیرسٹر شیخ عابد وحید، سابق ایم ڈی پاکستان بیت المال میجر (ر) سید خالد امین شاہ، چیف سیکرٹری آفیسر پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی ذولفقار گھمن، ڈی جی اسپورٹس بور ڈ پنجاب اور دیگر کے خلاف بھی انکوائریز بند کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں میراج اے سید، سابق چیف ہائیڈروگرافر،گوادر پورٹ اتھارٹی اور دیگر کے خلاف ریفرنس فائل کرنے کی منظوری دی۔

اس کے علاوہ ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور سرکاری فنڈز میں خرد برد کا الزم ہے جس سے قومی خزانے کو تقریبا 794 ملین روپے کا نقصان پہنچا ہے۔

کمیٹی متعلقہ انکوائری کو نیب کے نئے ترمیم شدہ ایکٹ 2022 کے تحت جاری رکھنے، بند کرنے یا متعلقہ محکمہ کو قانون کے مطابق بھجوانے کے سلسلے میں اپنی ابتدائی رپورٹ پیش کرے گی۔

NAB

NAB Amendment Bill