بلوچستان میں بارشوں سے تباہی، مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 70 ہوگئی
کوئٹہ : بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچا رکھی ہے، لسبیلہ، پشین، قلعہ عبداللہ سمیت کئی علاقوں میں سیلاب کے باعث سینکڑوں افراد پھنس گئے یکم جون سے اب تک مختلف حادثات میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 70تک جا پہنچی۔
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ابرکرم کھل کر برس رہا ہے، گرج چمک کے ساتھ ہونے والی طوفانی بارشوں سے بلوچستان میں مختلف حادثات میں 70 افراد جاں بحق جبکہ 100 زخمی ہوئے۔
پی ڈی ایم اے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 23 خواتین، 16 مرد اور 24 بچے شامل ہیں۔
اموات بولان، کوئٹہ، ژوب، دکی، خصدار، کوہلو، کیچ، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ اور سبی میں ہوئی جبکہ مجموعی طور پر 500 افراد کو ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کردیا ۔
پی ڈی ایم اے نے لسبیلہ کیلئے کشیاں، ٹینٹ، کمبل، خشک خوراک اور ادویات بھجوادیں، مجموعی طور پر صوبے بھر میں 750 سے زائد مکانات منہدم ہوئے۔
حالیہ مون سون بارشوں سے حب ڈیم کی سطح آب 334 فٹ پر پہنچ گئی ،حب ڈیم میں ذخیرہ آب کی گنجائش 339 فٹ سے تجاوز ہونے پر پانی اسپیل وے سے اخراج ہونا شروع ہوجائے گا۔
بلوچستان میں شدید بارشیں، وندر ندی میں طغیانی سے 5 دیہات زیر
یاد رہے کہ 11 جولائی کو بلوچستان میں شدید بارشوں کے بعد حب کے علاقے وندر ندی میں شدید طغیانی سے 5 دیہات زیر آب آگئے تھے۔
جس کے بعد سیلابی پانی سے انور رند گوٹھ اور چاکر گوٹھ کی آبادیوں کو لیویز فورس نے ریسکیو کر لیا تھا۔
مدینہ کالونی(میران پیر روڈ) سے 30 افراد کو بچایا گیا جبکہ سانول گوٹھ کے80 لوگوں کو ریسکیو کیا گیا، اس کے علاوہ سرمستانی محلہ وندرسٹی کے 100 گھرانوں کے افراد کو بھی بچالیا گیا تھا۔
مجموعی طور پر 500 افراد کو ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کردیاگیا تھاجبکہ سیلاب سے متاثرہ 200 گھرانوں کو ہائی اسکول وندر کیمپ منتقل کیا گیا تھا۔
گلشیری ڈام کے علاقے میں پھنسے ہوئے 100 افراد کو بھی بحفاظت ریسکیو کیا گیاتھا، ریسکیو کئے گئے افراد میں خواتین اور شیرخوار بچے بھی شامل تھے۔
Comments are closed on this story.