امریکا سے دوستی کرنا چاہتا ہوں مگرکسی صورت ان کی غلامی قبول نہیں: عمران خان
سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا کہ امریکا کون ہوتا ہے ہمیں روس سے تیل کی خریداری سے روکنے والا۔
شیخوپورہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کے امیدوار کا مقابلہ کوئی بھی لوٹا نہیں کرسکتا کیوںکہ لوٹوں میں جنون نہیں ہوتا، ان پر صرف نوٹ خرچ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) پوری طرح جانبدار ہے جو حمزہ شہباز کے ساتھ مل کر لوٹوں کو انتخابات جتوانے کی کوشش کررہا ہے لیکن حمزہ سن لے کہ پاکستان کی عوام فیصلہ کرچکی ہے کہ یہ امپورٹڈ حکومت، امریکی سازش اور پاکستان کے تمام لوٹے نامنظور ہیں۔
سابق وزیراعظم نے موجودہ حکومت کی غلط پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کے باعث کسان بہت پریشان ہے اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے صنعت بری طرح متاثر ہورہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مغربی بینکوں اور آف شور کمپنیوں میں ان چوروں کے پیسے ہیں جنہیں بچانے کےلیے یہ این آر او لے رہے ہیں۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ آصف زرداری اور شریف خاندان اپنے پیسے بچانے کے لئے اسرائیل کو بھی تسلیم کرنے کو تیار ہیں، یہ کمشیریوں کی قربانیوں کو نظر انداز کرکے بھارت کو خوش کرنے کے لئے تیار ہیں، جب کہ یہ ایک بار پھر امریکا کی جنگ میں شامل ہونے کو ہوجائیں گے تاکہ اپنا بیرون ملک کے بینکوں میں جمع پیسہ بچا سکیں۔
زرداری اور نواز شریف کے دور حکومت میں امریکا نے پاکستان پر 400 ڈرون حملے کئے، جب ڈرون حملے ہوتے تھے اس وقت یہ لوگ بیرون ملک دوروں پر تھے، انہوں نے امریکی صدر سے ملاقات کی لیکن کھی حملوں پر بات کرنے کی جرات نہیں کی جب کہ دنیا کے کسی ملک کا قانون اس طرح حملے کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں بھی امریکا سے دوستی کرنا چاہتا ہوں مگر کسی صورت غلامی قبول نہیں، اسی طرح بھار ت سے بھی دوست اور اچھے تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں مگر کشمیریوں کا لہو بیچ کر نہیں، اگر کشمیریوں پر ظلم ہورہا ہے تو میں کبھی بھارت سے دوستی نہیں چاہوں گا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ امریکا کون ہوتا ہے ہمیں روس سے تیل کی خریداری سے روکنے والا، بھارت تو امریکا کا اتحادی ہے لیکن اس کے باوجود وہ اپنے لوگوں کو ریلیف دینے کے لئے روس سے 30 سے 40 فیصد سستا تیل خرید رہا ہے، امریکی غلام چیری بلاسم نے روس سے تیل خرید نے کی جرآت ہی نہیں کی کیوں کہ امریکا کا نام سن کر ان کی کانپیں ٹانگنے لگ جاتی ہیں۔
Comments are closed on this story.