Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

بلوچستان میں مون سون بارشیں، مختلف حادثات میں 48 افراد جاں بحق

پی ڈی ایم اے نے بلوچستان میں مون سون بارشوں سے ہونے والے اب تک کے نقصانات سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔
اپ ڈیٹ 07 جولائ 2022 11:27am
مجموعی طور پر صوبے بھر میں 241 مکانات منہدم ہوئے۔

کوئٹہ : بلوچستان میں ایک ماہ کے دوران پری مون سون اور مون سون بارشوں کے باعث پیش آنے والے مختلف حادثات میں اب تک 48 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

بلوچستان کے محکمہ پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے صوبے میں مون سون بارشوں سے ہونے والے اب تک کے نقصانات سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔

پی ڈی ایم اے رپورٹ کے مطابق مون سون نے بلوچستان میں تباہی مچادی،حالیہ طوفانی بارشوں کے باعث 13 جون سے اب تک مختلف حادثات میں 16خواتین اور13بچوں سمیت48افرادلقمہ اجل بن گئے۔

رپورٹ کے مطابق بارشوں کے باعث اموات بولان، کوئٹہ، ژوب، دکی، خصدار، کوہلو میں ہوئی، اس کے علاوہ کیچ، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ اور سبی میں بھی اموات ہوئی۔

پی ڈی ایم اے رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر صوبے بھر میں241 مکانات منہدم ہوئے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلابی ریلوں میں ڈوب کرمزید 16 افراد زندگی ہار گئے،صرف 3 دنوں کے دوران اموات 33 ہوگئیں۔

چمن میں سیلابی ریلوں میں بہنے اور دیواریں گرنے سے 2بچوں سمیت 3افراد جاں بحق ہوئے جبکہ ژوب میں قمرالدین کاریز میں 2 افراد سیلابی ریلے میں ڈوب کر جاں بحق اور قلعہ سیف اللہ میں سیلابی ریلہ خواتین اور بچوں سمیت 4 افراد کو بہا لے گیا۔

نوشکی کے نالے میں ڈوب کر بچہ جاں بحق، لورالائی کے علاقے پٹھان کوٹ میں سیلابی ریلے میں ڈوب کر خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق ہوئے، کیچ میں 3 بچے جاں بحق،مستونگ میں 2 خواتین اور کچھی میں 2 کان کن جاں بحق ہوئے۔

کوئٹہ میں سریاب مل کے علاقے میں دیوار اور جھونپڑی گرنے سے 3خواتین سمیت 6افراد لقمہ اجل بنے،خروٹ آباد میں سیلابی ریلے میں ڈوب کر لڑکا اور لڑکی ہلاک ہوئے۔

اس کے علاوہ کوئٹہ میں ہی مشرقی بائی پاس بھوسہ منڈی میں پانی میں ڈوب کر 2بہنیں اور گنج شکری ڈیم میں ڈوب کر ایک شخص جاں بحق ہواجبکہ خلجی کالونی میں کرنٹ لگنے سے خاتون اور خضدارمیں نال کے سیلابی ریلے میں بہہ کر نوجوان زندگی ہار گیا۔

حالیہ بارشوں سے پانی کا بہاؤ تیز ہوا تو کاکڑ خراسان ڈیم ٹوٹ گیا،دکی ڈیم میں دراڑ پڑ گئی،پانی قریبی آبادی میں داخل ہوگیا،لوگوں کو بچانے کیلیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

ادھر ہرنائی میں پہاڑوں سے آنے والا ریلہ شہر میں داخل ہوگیا،سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں۔

کوہلو میں رات گئے موسلا دھار بارش سے کچے مکانات گرگئے،بابند میں سناری کے مقام پر ریلے میں پل بہہ گیاجس کے باعث کوہلو کا کوئٹہ سمیت اندرون بلوچستان سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔

بلوچستان

quetta

floods

Heavy rain

death casualties

Moonsoon