عمران ریاض کی گرفتاری اسلام آباد ہائیکورٹ کے دائراختیار سے باہر ہے، عدالت
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اینکرعمران ریاض کی گرفتاری کو دائراختیار سے باہر قراردیتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا کہہ دیا۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے صحافی عمران ریاض کی گرفتاری کیخلاف درخواست پرسماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ رات رپورٹ آئی عمران ریاض کوپنجاب سے گرفتارکیا گیا، گرفتاری اٹک سے ہوئی جواس عدالت کا دائرہ اختیارنہیں لاہورہائیکورٹ اس معاملے کودیکھ سکتی ہے۔
وکیل نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کا بتایا توچیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے اسلام آباد سے گرفتاری کی بات کی تھی اسلام آباد پولیس نے گرفتاری نہیں کی پنجاب پولیس نے کی ہے۔
دوسری جانب عمران ریاض کواٹک کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا عدالت نے وکلاء کی استدعا پرمہلت دیتے ہوئےسماعت 2 بجے تک ملتوی کردی ، عدالت نے ملزم کو دو بجے دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
عمران ریاض خان کی گرفتاری کا معاملہ
عمران ریاض خان کی گرفتاری پراسلام آباد ہائیکورٹ میں آئی جی پنجاب ، آئی جی اسلام آباد اورڈی سی اسلام آباد کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی جس پر سماعت آج 10 بجے ہوئی۔
یاد رہے کہ گذشتہ رات صحافی عمران ریاض خان کو اسلام آباد ٹول پلازہ سے اٹک پولیس نےحراست میں لیا گیا تھا۔
عمران ریاض کے وکیل میاں علی اشفاق کا کہنا ہے کہ عمران ریاض کواسلام آباد ٹول پلازہ پرحراست میں لیا گیا ان کے کے ساتھ پشاور کےصحافی بھی موجود تھے۔
علی اشفاق نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا واضح حکم ہےعمران ریاض کوگرفتارنہیں کیاجاسکتا، موبائل فون پرعمران ریاض کیساتھ رابطےمیں تھا سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی وائرل ہے، جس میں عمران ریاض نے اپنی گرفتاری سے پہلے ویڈیو بیان ریکارڈ کرواتے ہیں اور پھر گرفتاری دیتے ہیں۔
دریں اثنا ذرائع کے مطابق گرفتاری کے وقت پولیس کی بڑی تعداد موجود تھی 15 مختلف تھانوں کے ایس ایچ اوبھی موقع پرموجود تھے۔
درخواست میں استدعا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ توہین عدالت کرنے والے افسران کوطلب کرکے کارروائی کرے اور عمران ریاض خان کی فوری رہائی کا حکم دے۔
عمران ریاض کی گرفتاری پر تحریک انصاف کی احتجاج کی کال
اسد عمر اور فواد چوہدری نے ٹویٹ کیا ہے کہ تحریک انصاف کے کارکنان آج ملک بھرمیں آزادی اظہارکو دبانے کی کوشش کیخلاف احتجاج کریں گے۔
عمران ریاض کی گرفتاری پر وزیر قانون کا بیان
صحافی عمران ریاض کی گرفتاری پر پولیس کا کہنا ہے کہ عمران ریاض خان کے خلاف پنجاب کی حدود اٹک میں ایف آئی آر درج ہے۔
وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ عمران ریاض خان پر پنجاب میں مقدمات درج ہیں، انہیں پنجاب کی ہی حدود سے گرفتار کیا گیا ہے۔
تاہم اٹک پولیس کے مطابق عمران ریاض کو اُن کے خلاف درج ایف آئی آر کے کیس میں گرفتار کیا ہے۔
Comments are closed on this story.