غیرملکی کوہ پیما کو ریکارڈ قائم کرنے کے لیے پاکستان کی چوٹیاں سر کرنے کی ضرورت
اسلام آباد: چار غیرملکیوں کا گروپ کے ٹو، براڈ پیک، گاشربرم 1 اور گاشربرام 2 سر کرنے کے لیے سکردو پہنچ گیا ہے۔
الپائن کلب آف پاکستان کے سیکرٹری کرار حیدری نے پیر کو اے پی پی کو بتایا کہ “ٹیم کی سربراہی ناروے کی کوہ پیما کرسٹن ہاریلا کر رہی ہیں، جو دو ماہ کے اندر اندر آٹھ ہزار میٹر کی اونچائی والے پانچ پہاڑ سر کرنے کے لیے پاکستان پہنچی ہیں۔”
کرسٹن ہاریلا، جن کی عمر 36 برس ہے، اور ان کی ٹیم کے تین نیپالی ارکان اس مہم کا حصہ ہیں۔ ان کے نام ہیں پاسداوا شیرپا، داوا اونگجو اور چھیرنگ نامجل۔
“وہ کچھ روز قبل دوسری ٹیم ڈولما آوٹ ڈور کے ساتھ نانگا پربت سر کر چکے ہیں۔”
کرار حیدری کا کہنا تھا کہ، کرسٹن ہاریلا چھ ماہ کے اندر اندر دنیا کی تمام آٹھ ہزار میٹر اونچی 14 چوٹیاں سر کرنے کا ریکارڈ توڑنا چاہتی ہیں۔
“انہوں نے اب آٹھ ہزار میٹر کی سات چوٹیاں سر کرلی ہیں۔ اگر وہ اپنا ہدف مکمل کرلیتی ہیں تو اتنے کم وقت (چھ مہینوں میں) آٹھ ہزار کی بلندی والی چوٹیاں سر کرنے والی وہ تاریخ میں ایسا کرنے والی پہلی خاتون اور دوسری شخص ہوں گی۔”
رواں برس مئی میں کرسٹن ہاریلا نے نیپال کے قریب واقع ماکالو سر کیا تھا۔ یہ 29 روز کے عرصے میں ان کی سر کی ہوئی آٹھ ہزار میٹر لمبی چھٹی چوٹی تھی۔
اس سے انہوں نے نیپالی کوہ پیما نرمل پورجا کا ریکارڈ توڑا، جنہوں نے 2019 میں 31 دنوں کے اندر اتنی ہی چوٹیاں سر کی تھیں۔
واضح رہے کہ دنیا کی آٹھ ہزار میٹر سے زائد اونچائی والی 14 چوٹیوں میں سے پانچ پاکستان میں ہیں۔
ان میں کے ٹو، ننگا پربت، گاشربرم 1، براڈ پیک اور گاشربرام 2 شامل ہیں۔ کرار حیدری کا کہنا تھا کہ “یہ ان کی مہم کا دوسرہ حصہ ہے جہاں وہ پاکستان کی آٹھ ہزار میٹر سے زائد کی چوٹیاں سر کریں گی۔”
Comments are closed on this story.