Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

ہمارے پاس گیس نہیں ہے، میں خود اپنے علاقے میں لکڑی جلاتا ہوں: سینیٹر سرفراز بگٹی

کوشش کر رہے ہیں کہ سی این جی سیکٹر کا مسئلہ حل کیا جائے جب کہ ہمارے سسٹم میں گھریلو صارفین کو گیسا فراہم کرنا پہلی ترجیح ہے
شائع 04 جولائ 2022 05:26pm
کراچی والے تو صرف اپنا دل جلاتے ہیں۔ فوٹو — فائل
کراچی والے تو صرف اپنا دل جلاتے ہیں۔ فوٹو — فائل

بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے رہنما سینیٹر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ سوئی کا صرف نام ہے، ہمارے پاس گیس نہیں ہے اسی لئے میں خود اپنے علاقے میں لکڑی جلاتا ہوں۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کا اجلاس ہوا جس میں تاجر رہنما، سوئی سندرن اور سوئی ناردرن حخام سمیت کمیٹی ممبران نے شرکت کی۔

اجلاس میں تاجر رہنما نے کمیٹی کو بتایا کہ بجلی کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں اور گیس کی قلت کا بھی سامنا ہے جس پر سوئی سدرن حکام نے کہا کہ ہم لوگ 75 فیصد سپلائی طویل المدتی معاہدوں کے تحت کر رہے ہیں، باقی جو امپورٹ آ رہی ہے وہ سب کے لئے ایک برابر ہے۔

حکام سوئی سدرن نے کہا کہ پاور سیکٹر کو گیس کی فراہمی ہماری ترجیح تھی، ہمیں سی این جی کو گیس دینا مسئلہ نہیں بلکہ گیس کو ملک کے دیگر حصوں تک پہنچانا مسئلہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گیس کی امپورٹ کے لئے نجی سیکٹر کاغذات پورے نہیں کر سکے، رواں سال گیس منگوانے کے لئے کسی نے اپلائی ہی نہیں کیا۔

ایم ڈی سوئی سدرن نے اجلاس میں کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ سی این جی سیکٹر کا مسئلہ حل کیا جائے جب کہ ہمارے سسٹم میں گھریلو صارفین کو گیسا فراہم کرنا پہلی ترجیح ہے۔

اس ضمن میں سینیٹر سرفراز بگٹی نے کہا کہ سوئی کا صرف نام ہے ہمارے پاس گیس نہیں ہے، میں خود اپنے علاقے میں لکڑی جلاتا ہوں۔تاج حیدر نے فکریہ کیا کہ کراچی والے تو صرف اپنا دل جلاتے ہیں۔

پیٹرولیم کمیٹی نے حکام کو ہدایت کی کہ جب تک دیگر ٹرمینل نہیں آتے سی این جی سیکٹر کو کپیسٹی دی جائے۔

بلوچستان

SSGC

natural gas

Senate Committee