حکومت کا روس سے خام تیل درآمد کرنے کا فیصلہ
کراچی: ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے حکومت نے روس سے خام تیل کی درآمد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
وزارت توانائی کے پیٹرولیم ڈویژن نے پاکستان کی سب سے بڑی ریفائنریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ روس سے خام تیل کی درآمد کے حوالے سے تفصیلی تجزیہ پیش کریں۔
اس سے قبل بزنس ریکارڈر نے اپنے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ موجودہ حکومت نے ملک کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے روس سے تیل اور گیس کی درآمد کرنے پرغور شروع کر دیا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف آئل نے 27 جون کو ریفائنریز کے منیجنگ ڈائریکٹرز کو لکھے گئے اپنے خط میں درخواست کی تھی کہ وہ روس سے خام تیل کی درآمد کے آپشن کے حوالے سے تفصیلی تجزیہ پیش کریں۔
تاہم مذکورہ خط پاک عرب ریفائنری لمیٹڈ، نیشنل ریفائنری لمیٹڈ، پاکستان ریفائنری لمیٹڈ، پاکستان ریفائنری لمیٹڈ اور بائیکو پیٹرولیم پاکستان لمیٹڈ کو لکھ گیا تھا۔
یاد رہے کہ کہا گیا تھا کہ ریفائنری کو درکار خام تیل کی مقدار اور گریڈ سمیت لاگت اور فائدے کے تجزیہ کی بنیاد پر مشرق وسطیٰ سے عام درآمدات کے مقابلے میں روس سے درآمد کے لیے نقل و حمل/مال برداری کا تجزیہ شامل تھا۔
تاہم مالی سال کے پہلے 11 مہینوں میں پاکستان کی تیل کی درآمدات پہلے ہی 20 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔
واضح رہے کہ روس سے تیل کی درآمد کے حوالے سے پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب پاکستان بیرونی قرضوں تلے دبا ہوا تھا۔
Comments are closed on this story.