Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

جرمنی میں گیس بحران پیدا ہونے کا خدشہ

روس کے خلاف مغربی پابندیوں کی وجہ سے جرمنی کو روسی گیس کے بہاؤ میں 60 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے
شائع 29 جون 2022 09:19am
روس  کے خلاف مغربی پابندیوں کی وجہ سے جرمنی کو روسی گیس کے بہاؤ میں 60 فیصد تک کمی واقع، تصویر: آئی اسٹاک فوٹو
روس کے خلاف مغربی پابندیوں کی وجہ سے جرمنی کو روسی گیس کے بہاؤ میں 60 فیصد تک کمی واقع، تصویر: آئی اسٹاک فوٹو

جرمنی کی فیڈرل نیٹ ورک ایجنسی نے اعلان کیا کہ ملک میں قدرتی گیس کی صورتحال کشیدہ ہے اور مزید بگڑ سکتی ہے۔

روسی میڈیا کے مطابق ریگولیٹر نے کہا کہ وہ “صورتحال کی بہت قریب سے نگرانی کر رہے ہیں اور گیس انڈسٹری کے اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔”

خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس وقت ملک کو گیس کی سپلائی مستحکم ہے جبکہ اسٹوریج کی سہولیات میں گیس کے قبضے کی سطح 60 فیصد سے زیادہ ہے۔

جرمن ایسوسی ایشن آف انرجی اینڈ واٹر انڈسٹریز کے سربراہ کرسٹن اینڈریے نے نشاندہی کی کہ “روس کی پابندیوں کی وجہ سے جرمنی کو کوئلے پر شرط لگانی پڑ رہی ہے۔

برلن نے پہلے اعلان کیا تھا کہ ملک نے اس آنے والے موسم سرما میں توانائی کے ممکنہ بحران سے نمٹنے کیلئے کول پاور پلانٹس کو دوبارہ شروع کرنے کا “تلخ” فیصلہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ رواں ماہ روس کے خلاف مغربی پابندیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے تکنیکی مسائل کی وجہ سے زیر سمندر نارڈ اسٹریم پائپ لائن کے ذریعے جرمنی کو روسی گیس کے بہاؤ میں 60 فیصد تک کمی واقع ہوئی تھی۔

تاہم اس کے جواب میں جرمن حکومت نے اپنے 3 سطحی گیس ایمرجنسی پلان کا دوسرا ‘الارم’ مرحلہ شروع کیا۔

برلن نے خبردار کیا ہے کہ اسے روس سے کم ہوتے ہوئے ایندھن کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

Germany

natural gas

Ukraine

Europe