Aaj News

پیر, نومبر 18, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

لاہور میں صحافیوں کیلئے تین روزہ خصوصی ٹریننگ کا اہتمام

آ رٹیکل 11بچوں سے مزدوری کم از کم عمر 14سال مقرر کرتے ہوئے ان کو خطرناک شعبہ جات جن کی تعداد کم و بیش 35سے زیادہ ہے
شائع 22 جون 2022 12:08am
اخلاقی وفنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا تھا۔ فوٹو — آج نیوز
اخلاقی وفنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا تھا۔ فوٹو — آج نیوز

لاہور میں نجی ادارے کی جانب سے صحافیوں کے لیے خصوصی ٹریننگ کا اہتمام کیاگیا جس میں صحفیوں کو بچوں کی جبری مشقت ، قانون سازی اور بچوں کے حقوق اور امور سے متعلق مختلف موضوعات پر ٹریننگ دی گئی۔

لاہور کے نجی ہوٹل میں منعقدہ تین روزہ تربیتی پروگرام میں لاہور اور کراچی کے صحافی شریک ہوئے، تقریب میں بچوں سے متعلق قانون سازی، ان کے حقوق سمیت ڈیجیٹیل سیکورٹی بارے صحافیوں کو ٹریننگ دی گئی۔

ورکشاپ کے ٹرینرز عون ساہی اور مقداد نقوی کی جانب سے صحافیوں کو ٹریننگ کے علاوہ مختلف واقعات اور تجربات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

گروپ ڈویلپمنٹ پاکستان کے زیر اہتمام اور انٹرنشینل لیبر آرگنائزیشن کے تعاون سے منعقدہ تین روزہ ورکشاپ کا مقصد بہتر تحقیق،بامقصد حساس و معیاری رپورٹنگ جبکہ میڈیا اور اس سے متعلقہ قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے صحافیوں کی اخلاقی وفنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا تھا۔

ورکشاپ میں صحافیوں کو بتایا گیا کہ اقوام متحدہ کے عالمی معاہدہ برائے انسانی حقوق کے مطابق اٹھارہ سال سے کم عمر ہر انسان بچہ کہلاتا ہے۔ ورکشاپ میں آ ئین پاکستان کی نظر میں بچے کی تعریف کی گئی کہ پاکستان کا دستور “بچہ” کی تعریف نہیں کرتا لیکن کچھ خصوصی شقیں بچے کے حوالے سے موجود ہیں جن میں عمر کا تذکرہ بھی ہے۔

مثال کے طور پر آ رٹیکل 11بچوں سے مزدوری کم از کم عمر 14سال مقرر کرتے ہوئے ان کو خطرناک شعبہ جات جن کی تعداد کم و بیش 35 سے زیادہ ہے، میں کام کرنے کی ممانعت کرتا ہے۔ جبکہ آرٹیکل 25اے 16سال سے کم عمر بچوں کو بنیادی لازمی تعلیم کا حق فراہم کرتا ہے۔

lahore

Media

workshop