Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

تین سال اور چار ماہ سے رلیشن شپ میں تھے، دعا اور ظہیر

دعا زہرہ نے کہا ہے کہ ان کے والدین شادی سے انکاری تھے جس وجہ سے انہوں نے گھر چھوڑا
شائع 13 جون 2022 08:06pm
دعا اور ظہیر نے بتایا کہ ان دونوں کی ایک دوسرے سے بات چیت آن لائن گیم پب جی کھیلتے وقت ہوئی تھی۔ تصویر: یوٹیوب (سکرین گریب)
دعا اور ظہیر نے بتایا کہ ان دونوں کی ایک دوسرے سے بات چیت آن لائن گیم پب جی کھیلتے وقت ہوئی تھی۔ تصویر: یوٹیوب (سکرین گریب)

کراچی کی شاہ فیصل کالونی سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ اور ان کے شوہر ظہیر کا پہلا انٹرویو سامنے آگیا ہے جس میں لڑکی نے کہا ہے کہ ان کے والدین شادی سے انکاری تھے جس وجہ سے انہوں نے گھر چھوڑا۔

یوٹیوب پر زنیرا ماہم کو انٹرویو دیتے ہوئے دعا اور ظہیر نے بتایا کہ ان دونوں کی ایک دوسرے سے بات چیت آن لائن گیم پب جی کھیلتے وقت ہوئی تھی اور تین سال، چار ماہ ایک دوسرے سے بات چیت کے بعد ان کی ملاقات ہوئی۔

دعا کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے اپنی والدہ کو ظہیر کے رشتہ بھیجنے کے حوالے سے بتایا تو انہوں نے اسے مارا اور وہ اکثر ان پر ہاتھ اٹھاتی تھیں۔

لڑکی کا کہنا تھا کہ ان کے والدین ان کے شادی زین العابدین سے کروانا چاہتے تھے جوکہ ان کے کزن تھے۔

زین العابدین سے شادی کے فیصلے کی وجہ دعا نے پراپرٹی کا مسئلہ بتایا جو کہ ان کے والد اور تایا کے مابین چل رہا تھا۔

دعا کے مطابق ظہیر سے شادی کی بات پر ان کے والد نے انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی عمر 17 برس ہے لیکن ان کے والدین نے پاسپورٹ اور بے فارم لڑکی عمر غلط لکھوائی ہے تاکہ مستقبل میں شادی و نوکری ڈھونڈنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔

انٹرویو کے دوران ظہیر سے ان کی تعلیم اور ذرائعے آمدن کے بارے میں بھی سوال کیا گیا جس پر لڑکے کا کہنا تھا انہوں نے پنجاب کالج سے حال ہی میں ایف ایس سی پری میڈکل مکمل کیا ہے اور وہ موبائل خرید و فروخت کا کام کرتے ہیں جس سے ان کی ماہانہ آمدنی 70 سے 90 ہزار روپے تک بن جاتی ہے۔

پاکستان

karachi

Sindh High Court

dua zehra

zaheer