Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

سپریم کورٹ کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کے لاء اسٹوڈنٹس کو امتحان دینے کی اجازت

عدالت عظمیٰ نے کمیٹی سے 2 ہفتوں میں داخلوں پر رپورٹ طلب کرلی۔
شائع 06 جون 2022 01:00pm

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کے لاء اسٹوڈنٹس کو امتحان دینے کی اجازت دے دی، عدالت نے کمیٹی سے 2 ہفتوں میں داخلوں پر رپورٹ طلب کرلی۔

سپریم کورٹ میں بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں مبینہ جعلی داخلوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

وزیرقانون اعظم نزیرتارڑنےبتایاکہ14 ہزارجعلی اسٹوڈنٹس کے داخلے سامنے آئے ہیں ، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ 14 ہزارطالب علم توسوچ سے باہر ہیں ۔

وزیرقانون نے بتایاکہ سپریم کورٹ نے 2018 میں 3سالہ لا ڈگری ختم کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ وکیل یونیورسٹی نے بتایاکہ 2016 کے داخلے کے امتحانات اب لئے جا رہے ہیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ 2016 کے داخلوں کا امتحان اب 2022 میں لینے کی سمجھ نہیں آتی، ایک سیشن میں 14 ہزار داخلے بھی سمجھ سے باہر ہیں۔

وزیرقانون نے 9 ہزار داخلے جعلی ہونے کا بتایا جبکہ وکیل نے بتایاکہ 38 لا کالجز بہاو الدین یونیورسٹی سے منسلک ہیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ سپریم کورٹ نے32لا کالجزکو فوری طور پرڈی ایفیلیٹ کرنے کا حکم دیا تھا عدالتی حکم کے باوجود جعلی کالجز کی یونیورسٹی سے ایفیلیشن ختم نہیں کی گئیں، اسکروٹنی کے عمل میں ایف آئی اے کو بھی شامل کریں گے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ جعلی داخلے کوئی چھوٹا اسکینڈل نہیں،ایک ایک کمرے کے لا ءکالج بنائے گئے یہ تو پیسہ کمانے کیلئے ایک کاروباربن چکا ہے۔

جسٹس مظاہر نقوی نے کہاکہ وائس چانسلر کیخلاف عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پرتوہین عدالت کی کاروائی بنتی ہے۔

جسٹس منیب اختر نے کہا کہ جینئوئن طالب علموں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے،عدالت نے سماعت کمیٹی رپورٹ آنے تک ملتوی کردی۔

Supreme Court

اسلام آباد

Justice Ijaz ul Ahsan