Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کی گرفتاری مانگ لی

عدالت نے سلمان شہباز، ملک مقصود اور طاہر نقوی کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
شائع 04 جون 2022 05:22pm
ایف آئی اے ڈیڑھ سال تک ثبوت ڈھونڈتا رہا مگر اسے کچھ نہیں ملا۔  فوٹو — فائل
ایف آئی اے ڈیڑھ سال تک ثبوت ڈھونڈتا رہا مگر اسے کچھ نہیں ملا۔ فوٹو — فائل

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی گرفتاری مانگ لی ہے۔

لاہور کی اسپیشل جج سینٹرل اعجاز حسن اعوان نے 16 ارب روپے کے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی جہاں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان عدالت پیش ہوٸے۔

ایف آٸی اے کی جانب سے سلمان شہباز، ملک مقصود اور طاہر نقوی کا ضمنی چالان جمع کروایاگیا جس کے بعد عدالت نے ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے اورآٸندہ سماعت پر رپورٹ بھی طلب کرلی۔

عبوری ضمانت پر دلاٸل دیتےہوٸے امجد پرویز ایڈووکیٹ نےکہا کہ گزشتہ حکومت نے سیاسی مخالفین کو دبانے کے لئے کیسز بناٸے، ایف آئی اے ڈیڑھ سال تک ثبوت ڈھونڈتا رہا مگر اسے کچھ نہیں ملا۔

عدالت نے سپیشل پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی گرفتاری چاہیے یا نہیں جس پر انہوں نے کہا کہ دونوں ملزمان کی گرفتاری چاہیے۔

پراسیکیوٹرنے بتایا کہ سی ایف او عثمان اور سلمان شہباز تمام اکاونٹس کو ڈیل کرتے تھے۔عدالت نے ریمارکس دیےکہ کیا اس کا فاٸدہ شہباز شریف نے اٹھایا یا نہیں۔ جس پر امجد پرویزنے کہا کہ یہی بات ان کو سمجھ نہیں آ رہی۔

عدالت نے سماعت 11 جون تک ملتوی کرتے ہوٸے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔

money laundering case

FIA

cm punjab

PM Shehbaz Sharif