Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

انٹیلی جنس بیورو کے بجائے اب آئی ایس آئی بیوروکریٹس کی جانچ کرے گی

آئی ایس آئی کو بیوروکریٹس کی تقرری اور ترقی کے لیے ان کی جانچ کی ذمہ داری دے دی گئی ہے
شائع 03 جون 2022 10:50pm
سپریم کورٹ نے ایکزیکٹیو حکام کو اعلیٰ سطحی بدعنوانی کے مقدمات کی تحقیقات یا میں ملوث افسران کے تبادلے، تقرری اور ہٹانے سے روک دیا ہے۔ تصویر: فائل
سپریم کورٹ نے ایکزیکٹیو حکام کو اعلیٰ سطحی بدعنوانی کے مقدمات کی تحقیقات یا میں ملوث افسران کے تبادلے، تقرری اور ہٹانے سے روک دیا ہے۔ تصویر: فائل

پاکستان میں ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کو بیوروکریٹس کی تقرری اور ترقی کے لیے ان کی جانچ کی ذمہ داری دے دی گئی ہے۔

اس سے قبل یہ ذمہ داری انٹیلی جنس بیورو کی تھی۔

کابینہ سیکرٹیریٹ کے اسٹیبلشمنٹ ڈیویژن کی طرف سے پیر کو جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق “وزیر اعظم کو تمام پبلک آفس ہولڈرز کی تصدیق اور اسکریننگ کے لیے ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹرسروسز انٹیلی جنس کو خصوصی جانچ ایجنسی (ایس وی اے) کے طور پر مطلع کرنے پر خوشی ہے۔”

یہ نوٹیفکیشن ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب سپریم کورٹ نے ایکزیکٹیو حکام کو اعلیٰ سطحی بدعنوانی کے مقدمات کی تحقیقات یا پراسکیوشن میں ملوث افسران کے تبادلے، تقرری اور ہٹانے سے روک دیا ہے۔

اس میں وزیر اعظم شہباز شریف، ان کے بیٹے حمزہ شہباز سمیت اعلیٰ سرکاری افسران کے خلاف مقدمات شامل ہیں۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجز بینچ نے پراسکیوشن ایجنسیوں کی آزادی میں حکومت کی “سمجھی جانے والی مداخلت” سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا تھا۔

Shehbaz Sharif

پاکستان

Intelligence bureau

PM Shehbaz Sharif