بھارتی گلوکار سدھو موسے والا مسلح افراد کی فائرنگ سے ہلاک
بھارتی ریاست پنجاب کے مشہور گلوکار اور ریپر سدھو موسے والا ضلع مانسا کے گاؤں جواہرکے میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔
مقبول پنجابی فنکار کو اس وقت گولی ماری گئی جب وہ اپنی گاڑی میں سوار تھے فائرنگ کا واقعہ مانسا ضلع میں دن کی روشنی میں پیش آیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ گینگ وار نے کیا جبکہ پولیس نے یہ بھی کہا کہ کینیڈا میں مقیم ایک گینگسٹر نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
پنجاب کے ڈی جی پی وی کے بھاورا نے میڈیا کو بتایاکہ “لارنس بشنوئی گینگ اس قتل میں ملوث ہے اور گینگ کے رکن لکی نے کینیڈا سے ذمہ داری لی ہے”۔
انہوں نے کہا کہ موسے والا کے منیجر شگن پریت کا نام پچھلے سال وکی مڈوکھیرا کے قتل میں سامنے آیا تھا۔
تاہم اعلیٰ پولیس افسر نے کہا کہ یہ قتل مڈوکھیرا کے قتل کا بدلہ لگتا ہے، پنجاب پولیس نے واقعے کی تحقیقات کیلئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دے دی ہے۔
سدھو موسے والا کسی سیاسی جماعت سے وابستہ تھے؟
سدھو موسے والا جن کا اصل نام شوبھدیپ سنگھ سدھو ہے انہوں نے حال ہی میں پنجاب کی سیاست کا رخ کیا تھا۔
پنجاب کے انتخابات سے پہلے ضلع مانسا کے ایک گاؤں موسی سے تعلق رکھنے والے، موسے والا نے نومبر 2021 میں بہت دھوم دھام کے کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔
موسے والا نے مانسا سے کانگریس کے ٹکٹ پر اسمبلی الیکشن لڑا تھا تاہم انہیں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ڈاکٹر وجے سنگلا نے 63,323 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔
کانگریس کی طرف سے انہیں مانسا اسمبلی حلقہ سے ٹکٹ دینے کے بعد مانسا کے اس وقت کے (ایم ایل اے) نذر سنگھ منشاہیہ نے پارٹی کیخلاف یہ کہتے ہوئے بغاوت کردی کہ وہ اس متنازعہ گلوکار کی امیدوار بننے پر مکمل مخالفت میں ہیں۔
تاہم گلوکار کے انتقال کی خبر سنتے ہی کانگریس پارٹی نے ٹویٹ کیا، جو اسے قتل قرار دے رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.